دہلی ہائی کورٹ عام آدمی پارٹی کے دفتر کی زمین کی عارضی الاٹمنٹ کی عرضی پر اگلی سماعت 22 جولائی کو
دہلی ہائی کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے دفتر کی زمین کو عارضی طور پر الاٹ کرنے کا مطالبہ کرنے والی دہلی حکومت کی عرضی پر مرکزی حکومت کو 10 دن کا اضافی وقت دیا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ کی اگلی سماعت 22 جولائی کو ہوگی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ مرکزی حکومت نے 4 ہفتے کا وقت مانگا تھا۔ اس سے پہلے دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا تھا کہ وہ آپ پارٹی کے میمورنڈم پر 6 ہفتوں کے اندر فیصلہ کرے۔ آپ کو بتا دیں کہ عام آدمی پارٹی کی عرضی پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے دفتر خالی کرنے کے لیے 10 اگست تک کی تاریخ مقرر کی ہے۔
عدالت نے اپنے حکم میں واضح کیا تھا کہ وہ عام آدمی پارٹی کو پارٹی دفتر خالی کرنے کا آخری موقع دے رہی ہے، کیونکہ اس زمین کے حوالے نہ کرنے کی وجہ سے دہلی ہائی کورٹ کی توسیع رک گئی تھی۔ آپ کو بتا دیں کہ دہلی ہائی کورٹ نے عام آدمی پارٹی کو دفتر قائم کرنے کے لیے عارضی زمین دینے کو کہا تھا۔ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ مرکزی حکومت کو اس وقت تک عارضی دفتر الاٹ کرنے پر غور کرنا چاہیے جب تک دفتر کے لیے مستقل زمین الاٹ نہیں ہو جاتی۔
سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اےاے پی کو 15 جون تک اپنا موجودہ پارٹی دفتر خالی کرنا تھا۔ لیکن اب سپریم کورٹ نے اسے 10 اگست تک بڑھا دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ عام آدمی پارٹی کو دین دیال اپادھیائے مارگ پر دفتر کی زمین پر دعویٰ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ لیکن دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح اے اے پی کو پارٹی دفتر کے لیے جگہ حاصل کرنے کا حق ہے۔
کیس کی سماعت کے دوران مرکزی ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی وزارت نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ اس سے قبل اس نے عام آدمی پارٹی کو اپنے مرکزی دفتر کے لیے ساکیت کورٹ کے قریب ایک مستقل دفتر الاٹ کرنے کی پیشکش کی تھی، لیکن عام آدمی پارٹی نے اسے مسترد کر دیا تھا۔ وزارت نے کہا تھا کہ پنڈت دین دیال اپادھیائے مارگ پر زمین دستیاب نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس