کیجریوال ابھی جیل سے نہیں آئیں گےباہر ، ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ملتوی
مبینہ دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ معاملے میں تہاڑ جیل میں بند دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ کے نوٹس کے بعد تہاڑ جیل سپرنٹنڈنٹ نے کیجریوال کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے حلف نامہ داخل کیا ہے۔ تہاڑ جیل سپرنٹنڈنٹ نے دہلی ہائی کورٹ میں داخل اپنے حلف نامہ میں کہا ہے کہ عام آدمی پارٹی کے سربراہ ہونے کی وجہ سے انہیں کوئی خاص اجازت نہیں دی جا سکتی۔ کیونکہ تہاڑ جیل میں تقریباً 20 ہزار قیدی ہیں جن میں زیر سماعت اور سزا یافتہ قیدی ہیں جن میں سے کئی درخواست گزار اروند کیجریوال سے زیادہ مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔
ایسی صورت حال میں دہلی جیل رولز 2018 کے رول 585 کے تحت قوانین سب کے لیے یکساں ہیں اور کسی بھی قیدی کو خصوصی ریات فراہم کرنا ایک غلط مثال قائم کرے گا اور ایسا کرنا دہلی جیل کے قوانین 2018 کی خلاف ورزی ہوگی۔ عدالت نے چیف منسٹر اروند کیجریوال کو ہدایت دی ہے کہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اپنے وکلاء کے ساتھ 2 اضافی ملاقاتوں کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا جائے۔ جسٹس نینا بنسل کرشنا کی عدالت اس کیس کی سماعت کر رہی ہے۔ اروند کیجریوال کو ہفتے میں دو بار اپنے وکلاء سے ملنے کی اجازت ہے۔
عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو پیسہ ملا
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اروند کیجریوال نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے جس میں دو اضافی ملاقاتوں کا مطالبہ کیا گیا ہے، تاکہ وہ اپنے وکلاء سے قانونی معاملات پر تفصیل سے بات کر سکیں۔ آپ کو بتا دیں کہ کیجریوال کو منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کی تحقیقات کا سامنا ہے۔ عام آدمی پارٹی کا الزام ہے کہ دہلی میں اقتدار میں رہتے ہوئے پارٹی لیڈروں نے جان بوجھ کر شراب کی نئی پالیسی بنائی اور منتخب لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے قواعد میں تبدیلی کی۔ اس کے بدلے میں عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو پیسہ ملا، جو انتخابات میں استعمال ہوا۔ ای ڈی رقم کے غلط استعمال سے متعلق اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ یہی سی بی آئی رشوت کے لین دین اور سیاستدانوں کے بدعنوان طرز عمل کی تحقیقات کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس