Bharat Express

Arvind Kejriwal Bail: اروند کیجریوال کو نہیں ملی عبوری ضمانت ، عدالتی حراست میں بھی توسیع

راؤز ایونیو کورٹ نے اروند کیجریوال کی عدالتی تحویل میں 14 دن کی توسیع کر دی۔ حراست میں 19 جون تک توسیع کر دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا

کیجریوال کو سپریم کورٹ سے راحت ملی لیکن سی بی آئی نے کیا ’مشکل‘میں اضافہ، جانئے کب جیل سے باہر آئیں گے دہلی کے وزیراعلیٰ؟

دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت کی درخواست کو راؤس ایونیو کورٹ نے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے شراب پالیسی کیس میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔

اس کے ساتھ ہی راؤز ایونیو کورٹ نے اروند کیجریوال کی عدالتی تحویل میں 14 دن کی توسیع کر دی۔ حراست میں 19 جون تک توسیع کر دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔

کیجریوال 21 دن کے لیے باہر آئے

اروند کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں گرفتار کیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے اس گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ 10 مئی کو سپریم کورٹ نے انہیں لوک سبھا انتخابات کی مہم چلانے کے لیے 21 دن کے لیے عبوری ضمانت دی اور 2 جون کو خودسپردگی کرنے کو کہا۔

عدالت نے یہ شرط بھی عائد کی کہ وہ وزیراعلیٰ آفس نہیں جائیں گے اور نہ ہی کسی سرکاری فائل پر دستخط کریں گے۔ ضرورت پڑنے پر انہیں لیفٹیننٹ گورنر سے اجازت لینی ہوگی۔

عبوری ضمانت کے دوران ہی، صحت کا حوالہ دیتے ہوئے،وزیر اعلی کیجریوال نے عبوری ضمانت کی مدت بڑھانے کی اپیل کی۔ اس کے لیے اس نے بعد میں راؤز ایونیو کورٹ میں بھی درخواست دائر کی۔ سماعت کے دوران ای ڈی نے ان کی عرضی کی مخالفت کی۔ اب عدالت نے ان کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

عام آدمی پارٹی کا الزام

آپ کو بتاتے چلیں کہ عام آدمی پارٹی دہلی ایکسائز پالیسی کو سیاسی سازش قرار دیتی رہی ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ بی جے پی عام آدمی پارٹی کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ سی ایم نے لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران بھی ہر پلیٹ فارم سے یہ الزامات لگائے تھے۔ سرینڈر کرنے سے پہلے سی ایم کیجریوال نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ وہ کب جیل سے باہر آئیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔