دہلی-این سی آر میں ہیٹ ویو الرٹ
Weather Update: ملک کے بیشتر حصوں میں اتوار (26 مئی 2023) کو شدید گرمی کی تباہ کاریاں دیکھنے میں آئیں۔ ایسے میں 37 شہروں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ مہاراشٹر کے اکولا میں گرمی کی لہر کے خدشے کے پیش نظر ضلع مجسٹریٹ اجیت کمبھار نے 31 مئی تک ضابطہ فوجداری پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 نافذ کر دی۔
ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے راجستھان، پنجاب، ہریانہ، چنڈی گڑھ، دہلی، مغربی اتر پردیش اور گجرات کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ راجستھان کا پھلودی لگاتار دوسرے دن ملک کا گرم ترین مقام رہا جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 49.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ ایک روز قبل شہر میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔
کہاں کیسا رہا موسم؟
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پنجاب، ہریانہ، راجستھان، اتر پردیش، مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش میں کم از کم 37 مقامات پر اتوار کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 ڈگری سیلسیس یا اس سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ یہاں تک کہ ہماچل پردیش کی پہاڑیاں بھی زیادہ درجہ حرارت کی لپیٹ میں ہیں۔ شملہ میں موسم کا گرم ترین دن 30.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جبکہ اونا میں 44.4 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
دہلی میں کیسا رہا موسم؟
دہلی میں کم از کم آٹھ مقامات پر زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 46 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا، منگیش پور اور نجف گڑھ میں بالترتیب 48.3 ڈگری سیلسیس اور 48.1 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ نارنول، ہریانہ میں درجہ حرارت 47 ڈگری سیلسیس اور فرید کوٹ، پنجاب میں 47.4 ڈگری سیلسیس رہا۔
چلچلاتی گرمی کی وجہ سے، اکولا، مہاراشٹر میں انتظامیہ نے 31 مئی تک کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 ( امتناعی حکم) نافذ کرتے ہوئے عوامی اجتماعات پر پابندی لگا دی۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے اداروں کو حکم دیا کہ وہ کارکنوں کے لیے پینے کے پانی اور پنکھوں کا مناسب انتظام کریں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پرائیویٹ کوچنگ کلاسز کے اوقات میں تبدیلی کی جائے اور دوپہر کے اوقات میں ان کا انعقاد نہ کیا جائے۔
بڑھ گئی پانی کی قلت
سنٹرل واٹر کمیشن کے مطابق، ہندوستان کے 150 بڑے آبی ذخائر میں پانی کا ذخیرہ گزشتہ ہفتے ان کے کل ذخیرہ کا صرف 24 فیصد رہا، جس سے کئی ریاستوں میں پانی کی قلت بڑھ گئی اور پن بجلی کی پیداوار کو نمایاں طور پر متاثر کیا۔
بڑھ گئی بجلی کی مانگ
شدید گرمی نے پہلے ہی ہندوستان کی بجلی کی طلب کو 239.96 گیگاواٹ تک پہنچا دیا ہے، جو اس سیزن میں اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔ گھروں اور دفاتر میں ایئر کنڈیشنر اور کولر پوری صلاحیت کے ساتھ چل رہے ہیں۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ آنے والے دنوں میں کوئی ریلیف متوقع نہیں ہے۔ بجلی کی طلب مزید بڑھ سکتی ہے۔ راجستھان کے باڑمیر میں درجہ حرارت 49 ڈگری سیلسیس، بیکانیر میں 48.6 ڈگری سیلسیس اور جیسلمیر میں 48.5 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔
-بھارت ایکسپریس