Bharat Express

Lok Sabha Elections 2024: چوتھے مرحلے میں10 ریاستوں کی 96 سیٹوں پر جاری ہے ووٹنگ، اکھلیش-اویسی سمیت میدان میں ہیں 1717 امیدوار

انتخابات کے پہلے تین مرحلوں میں 19 اپریل، 26 اپریل اور 7 مئی کو ووٹ ڈالے گئے جن میں 66.1، 66.7 اور 61 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ 2019 کے انتخابات کے مقابلے ان تین مرحلوں میں کم ووٹنگ ہوئی ہے۔

Lok Sabha Elections 2024: ملک میں لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے میں آج 96 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ جس میں اتر پردیش، آندھرا پردیش اور تلنگانہ سمیت 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی لوک سبھا سیٹیں شامل ہیں۔ اس مرحلے میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو، مرکزی وزیر گری راج سنگھ، ترنمول کانگریس لیڈر مہوا موئترا اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی جیسے اہم امیدواروں کی انتخابی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

انتخابات کے پہلے تین مرحلوں میں 19 اپریل، 26 اپریل اور 7 مئی کو ووٹ ڈالے گئے جن میں 66.1، 66.7 اور 61 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ 2019 کے انتخابات کے مقابلے ان تین مرحلوں میں کم ووٹنگ ہوئی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے میں آندھرا پردیش کی تمام 25 سیٹوں اور تلنگانہ کی تمام 17 سیٹوں پر، بہار کی 40 میں سے 5 سیٹیں، جھارکھنڈ کی 14 میں سے 4، مدھیہ پردیش کی 29 میں سے 8، مہاراشٹر کی 48 میں سے 11 سیٹیں ،  اڈیشہ کی 21 میں سے 4،  اتر پردیش کی 80 میں سے 13، مغربی بنگال کی 42 میں سے 8 اور جموں و کشمیر کی 5  سیٹوں میں سے 1 سیٹ پر ووٹنگ ہونی ہے۔

کن تجربہ کاروں کی ساکھ داؤ پر؟

اکھلیش یادو، قنوج– سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو قنوج لوک سبھا سیٹ سے اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ یہ سیٹ یادو خاندان کا گڑھ مانی جاتی ہے لیکن فی الحال یہاں سے بی جے پی کے سبرت پاٹھک ایم پی ہیں اور اکھلیش یادو کو ان سے مقابلہ کرنا ہے۔ اکھلیش، ملائم سنگھ اور ڈمپل یادو 1999 سے یہ سیٹ جیت رہے ہیں لیکن ڈمپل یادو 2019 میں الیکشن ہار گئیں۔

اسد الدین اویسی اور مادھوی لتا، حیدرآباد – اسد الدین اویسی کو اپنے خاندانی گڑھ میں بی جے پی کی مادھوی لتا کے چیلنج کا سامنا ہے۔ اویسی کے بھائی اکبر الدین اویسی ریاستی قانون ساز اسمبلی کے رکن ہیں، جب کہ ان کے والد سلطان صلاح الدین اویسی اس مسلم آبادی والے پارلیمانی حلقے کی چھ بار نمائندگی کر چکے ہیں۔ اویسی خود کو ہندوستان کی مسلم اقلیت کی آواز کے طور پر پیش کرتے ہیں، جن کے مسائل وہ اپنی پارلیمانی بحثوں میں باقاعدگی سے اٹھاتے رہتے ہیں۔

مہوا موئترا، کرشن نگر– ترنمول کانگریس کی امیدوار مہوا موئترا مغربی بنگال کی کرشن نگر سیٹ سے میدان میں ہیں۔ بی جے پی نے امرتا رائے کو، جن کے شوہر علاقے کے ایک سابق راجا کی اولاد ہیں، کو مہوا کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔ مہوا موئترا کی پارلیمانی تقریریں اکثر وائرل ہوتی رہتی ہیں۔ دسمبر 2023 میں، سوالات پوچھنے کے بدلے نقد رقم کے الزامات کے بعد انہیں پارلیمنٹ سے نکال دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں- Kanhaiya Kumar Meets CM Arvind Kejriwal: ‘دم ہے کتنا دامن میں تیرے…’، کنہیا کمار کا وزیر اعلی کیجریوال سے ملاقات کے بعد بی جے پی پر حملہ

شتروگھن سنہا، ادھیر رنجن چودھری اور یوسف پٹھان، آسنسول اور بہرام پور – بالی ووڈ اداکار سے سیاست دان بنے شتروگھن سنہا آسنسول سے دوبارہ انتخاب لڑ رہے ہیں، جب کہ سابق کرکٹر یوسف پٹھان کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر ادھیر رنجن چودھری سے مقابلہ کر رہے ہیں، جو1999 سے بہرام پور کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ چودھری سبکدوش ہونے والی لوک سبھا میں اپوزیشن کانگریس پارٹی کے لیڈر بھی تھے۔ یوسف پٹھان ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے امیدوار ہیں۔

کب سے کب تک ہوگی ووٹنگ؟

ووٹنگ کا عمل صبح 7 بجے شروع ہوگا اور شام 6 بجے تک جاری رہے گا۔ قطار میں کھڑے ووٹرز کو پولنگ کے اختتام تک ووٹ ڈالنے کا موقع دیا جائے گا، چاہے پولنگ اسٹیشن کتنی دیر تک کھلے رکھنے پڑیں۔ پانچواں مرحلہ 20 مئی اور چھٹا مرحلہ 25 مئی کو شروع ہوگا جبکہ ساتواں اور آخری مرحلہ یکم جون سے شروع ہوگا۔ اس الیکشن کے نتائج 4 جون کو منظر عام پر آئیں گے۔

-بھارت ایکسپریس