Bharat Express

عباس انصاری کی عرضی پر سپریم کورٹ سماعت کے لئے راضی، 6 مئی کو ضمانت پر ہوگا فیصلہ

سپریم کورٹ نے عباس انصاری کی اس عرضی پراترپردیش حکومت سے جواب طلب کیا، جس میں انہوں نے اپنے والد کی موت کے بعد فاتحہ یا خصوصی دعا میں شامل ہونے کی اجازت دیئے جانے کی اپیل کی تھی۔

مختار انصاری کے بیٹے اور رکن اسمبلی عباس انصاری۔ (فائل فوٹو)

کاس گنج جیل میں بند رکن اسمبلی عباس انصاری کی طرف سے داخل کی گئی عرضی پر جلد سماعت کے لئے سپریم کورٹ راضی ہوگیا ہے۔ سپریم کورٹ 6 مئی کو سماعت کرے گا۔ عباس انصاری نے اپنی عرضی میں  مرحوم والد مختار انصاری کے لئے منعقد ہونے والے خصوصی دعا یا فاتحہ میں شامل ہونے کے مطالبہ سے متعلق عرضی داخل کررکھی ہے۔ مختار انصاری کی 28 مارچ کو اترپردیش کے باندہ میں ایک اسپتال میں دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے موت ہوگئی تھی۔ حالانکہ انصاری فیملی کا کہنا ہے کہ جیل میں ہی مختار انصاری کو سلو پوائزن دیا گیا اور پھر بہتر علاج نہ ملنے کی وجہ سے ان کی موت یا انتقال ہوا۔ عباس انصاری کی طرف سے پیش وکیل نظام پاشا نے چیف جسٹس کے سامنے مینشیننگ کرکے عرضی پر جلد سماعت کی گہارلگائی، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ میں نے معاملے کو لسٹیڈ کرنے (فہرست میں شامل کرنے) کی پہلے ہی اجازت دے دی ہے۔

سپریم کورٹ میں لگائی گئی تھی عرضی

اس سے قبل سپریم کورٹ نے عباس انصاری کی درخواست پر اترپردیش حکومت سے جواب طلب کیا تھا، جس میں انہوں نے والد کے انتقال کے بعد 10 اپریل کو فاتحہ یا خصوصی دعا میں شرکت کی اجازت دینے کی درخواست کی تھی۔ مختار انصاری جو کہ مئوکی صدر سیٹ سے پانچ بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں، کو 30 مارچ کو سپرد خاک کیا گیا۔ مختارانصاری 2005 سے جیل میں بند تھے اوران کے خلاف 60 سے زیادہ فوجداری مقدمات درج تھے۔

باندہ جیل میں مختارانصاری کی خراب ہوئی تھی طبیعت

یوپی کے باندہ جیل میں قید کے دوران مختارانصاری کی طبیعت بگڑگئی اورانہیں 28 مارچ کی رات علاج کے لئے رانی درگاوتی میڈیکل کالج لایا گیا، جہاں علاج کے دوران مختارانصاری کی دل کا دورہ پڑنے سے موت ہوگئی۔ قابل ذکرہے کہ عباس انصاری چترکوٹ جیل میں بند تھے۔ پھر11 فروری 2023 کو ڈی ایم اورایس پی نے اچانک جیل پرچھاپہ مارا۔

الزام ہے کہ عباس اوران کی اہلیہ نکہت انصاری جیل کے اندر ایک کمرے میں پائے گئے۔ اس معاملے میں نکہت انصاری اورعباس انصاری سمیت دیگردفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ چارجیل اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی تھی۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے نکہت انصاری کو ضمانت دے دی ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔

 

Also Read