نیٹ امتحان میں دھاندلی پر راہل گاندھی نے کہا، 'بی جے پی کی حکومت والی ریاستیں پیپر لیک کا مرکز بن گئی ہیں'
انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما اور وایناڈ کے ایم پی راہل گاندھی رائے بریلی سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔ راہل کے امیٹھی چھوڑنے سے کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ حکمرں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے بھی کئی سوالات اٹھائے ہیں۔ اب کانگریس لیڈر سپریہ سرینیٹ نے رائے بریلی سے راہل کے مقابلہ کی تاریخ بیان کی ہے۔ سوشل میڈیا سائٹ X پر ایک پوسٹ کے ذریعے، سپریا نے وضاحت کی کہ راہل کیوں رائے بریلی گئے اور وہیں اپوزیشن پر زبانی حملہ بھی کیا۔
سپریہ سرینیٹ نے لکھا – جب سے راہل کے رائے بریلی سے الیکشن لڑنے کی خبر آئی ہے، ہر طرف سے بہت سارے تبصرے ہو رہے ہیں۔ مت بھولنا، راہل شطرنج کے ماہر کھلاڑی ہیں۔ صرف ایک چال سے بی جے پی اوراس کےحامی مایوس ہوچکے ہیں ۔
जबसे राहुल जी की रायबरेली से लड़ने की खबर आयी है, हर ओर से खूब सारी टिप्पणियों की भरमार है।
भूलिए मत, राहुल जी शतरंज के माहिर खिलाड़ी हैं। उनकी एक ही चाल से BJP और उनके चरण चुंबकों को मूर्छा आ गई है।
• रायबरेली सिर्फ़ सोनिया जी की नहीं, ख़ुद इंदिरा गांधी जी की सीट रही है. यह…
— Supriya Shrinate (@SupriyaShrinate) May 3, 2024
کانگریس لیڈر نے لکھا کہ رائے بریلی نہ صرف سونیا کی بلکہ خود اندرا گاندھی کی سیٹ رہی ہے۔ یہ میراث نہیں، ذمہ داری ہے، فرض ہے۔ جہاں تک گاندھی خاندان کے گڑھ کا تعلق ہے۔ صرف امیٹھی-رائے بریلی ہی نہیں، شمال سے جنوب تک پورا ملک گاندھی خاندان کا گڑھ ہے۔ راہل گاندھی تین بار اتر پردیش اور ایک بار کیرالہ سے ایم پی بنے۔ لیکن پی ایم مودی وندھیاچل سے الیکشن لڑنے کی ہمت کیوں نہیں کر پائے؟
انہوں نے کہا کہ ایک اور بات واضح ہے کہ کانگریس خاندان لاکھوں کارکنوں کی امیدوں اور امنگوں کا خاندان ہے۔ کانگریس کا ایک عام کارکن بڑے سے زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔ کل ایک نامور صحافی امیٹھی کے کسی کارکن سے طنزیہ انداز میں کہہ رہا تھا کہ ’’ٹکٹ لینے کی باری کب آئے گی؟‘‘!
سپریہ سرینیٹ نے دعویٰ کیا کہ پرینکا بھرپور طریقے سے انتخابی مہم چلا رہی ہیں اور اکیلے ہی وزیر اعظم نریندر مودی کو زیر کر رہی ہیں۔ اس کے پیش نظر ضروری تھا کہ وہ صرف اپنے انتخابات تک محدود نہ رہیں۔ پرینکا کوئی بھی ضمنی الیکشن لڑ کر ایوان میں پہنچیں گی۔
امیٹھی سے بی جے پی کی امیدوار اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے حوالے سے انہوں نے لکھا – آج اسمرتی ایرانی کی واحد پہچان یہ ہے کہ وہ راہل گاندھی کے خلاف امیٹھی سے الیکشن لڑتی ہیں۔ اب وہ شہرت بھی اسمرتی ایرانی سے چھین لی گئی۔ اب اسمرتی ایرانی کو بے معنی بیانات دینے کے بجائے مقامی ترقی، بند اسپتالوں، اسٹیل پلانٹس اور آئی آئی آئی ٹی کے بارے میں جواب دینا چاہئے- اس پر جواب دینا ہوگا۔ پوسٹ کے آخر میں کانگریس لیڈر نے لکھا- شطرنج کی کچھ چالیں باقی ہیں، تھوڑا انتظار کریں۔
بھارت ایکسپریس