وزیر اعظم کی رہائشگاہ کی سیکوریٹی میں لا پرواہی کر رہی ہےنئی دہلی پولس
نئی دہلی، 1 نومبر (سبودھ جین): جم خانہ کلب کے سرکاری انتظامیہ کے زریعہ وزیر اعظم کی رہائش گاہ کی سیکورٹی میں لاپرواہی کرنے کے واقعہ نے نئی دہلی پولس کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ الزام ہے کہ پولس نہایت ہی حساس علاقے میں ڈرون اڑانے کے معاملے کی لیپا پوتی کر رہی ہے۔ ڈرون اڑانے کا الزام بھی کسی اور پر نہیں بلکہ جم خانہ کلب میں مرکزی حکومت کے ذریعہ کام کر رہے ڈائریکٹر پر ہے۔ ذرایع کی مانیں تو وزیراعظم کی سیکورٹی کا ذمہ سنبھال رہی (ایس پی جی) اسپیشل پروٹیکشن گروپ بھی اس بارے میں پولس کو خط لکھ چکا ہے۔ لیکن ایک خصوصی کمشنر معاملے میں مقدمہ درج نہیں ہونے دے رہا ہے۔یہ پورا معاملہ دراصل آزادی کے امرت مہوتسو کے دوران کا ہے۔ اس وقت جم خانہ کلب کے اس وقت کے سکریٹری آشیش ورما نے کارکنان کی ترنگا یاترا کا انعقاد کیا تھا۔ اس دوران کلب انتظامیہ نے بغیر کسی اجازت کے تین مورتی تک ترنگا یاترا نکال دی۔ وزیر اعظم رہائش گاہ کی سیکورٹی سے جڑے دفاعی انتظام میں لگی سیندھ سے دہلی پولیس میں ہڑکنپ مچ گیا۔ ذرائع کے مطابق جب مقامی اے سی پی موقع پر پہنچیں توکلب انتظامیہ نے دھمکا کر انہیں کلب سے باہر نکال دیا۔ جب ضلع پولیس کےڈپٹی کمشنر نے سختی دکھائی ، تو جا کر نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر تغلق روڈ تھانہ میں چنندہ لوگوں کے خلاف معمولی کیس درج کر، پلا جھاڑ لیا گیا۔
وزیر اعظم رہائش گاہ پر لگی سیندھ
اس دوران الزام لگا کہ جم خانہ انتظامیہ نے ہدایتوں کے باوجود وہاں ڈرون اڑا دیا۔ چونکہ جم خانہ کی دیوار وزیر اعظم کی رہائش گاہ سے ملحق ہے اور اس علاقہ میں ہوا میں غبارے تک اڑانے پر پابندی ہے۔ لہٰذی وزیر اعظم کی رہائش گاہ کی حفاظت میں لاپرواہی کی اس خبر سے کھلبلی مچ گئی ہے، لیکن ضلع پولیس کے ڈپٹی کمشنر نے پھر بھی کوئی ٹھوس کاروائی نہیں کی۔ الزام ہے کہ اس معاملے کو چھپانے کے لئے انہوں نے بغیر کسی جانچ کے ڈرون اڑانے کے واقعہ کو نکار دیا۔ لیکن چند روز بعد وزیر اعظم کی رہائش گاہ پراڑائے گئے ڈرون کا ویڈیو منظر عام پر آ گیا۔ اس کے باوجود ضلع پولیس نے اپنی لاپرواہی چھپانے کے لیے اس معاملے میں مقدمہ درج نہیں کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں وزیر اعظم کی حفاظت کی ذمہ دار ایس پی جی نے بھی دہلی پولیس کو خط لکھ کر اس واقعہ پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ محکمانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کارپوریٹ امور کی وزارت میں تعینات ایک سینئر عہدیدار نے کلب میں کروڑوں کے گھپلے سے متعلق فائل میں ڈرون اڑانے کے واقعہ کا حوالہ دے کر موجودہ انتظامیہ کے کام کاج پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔
کس پر الزام لگایا جا رہا ہے؟
یہ بھی الزام ہے کہ واقعے کی معلومات کو دبانے کے لیے کلب کے ملازمین کو یہ دھمکی بھی دی گئی ہے کہ جس نے بھی ڈرون کے بارے میں بات کی اسے نوکری سے نکال دیا جائے گا۔ اس سے زیادہ سنگین بات یہ ہے کہ ڈرون اڑانے کا الزام کسی اور کے خلاف نہیں بلکہ انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے ایک ریٹائرڈ آئی آر ایس افسر آشیش ورما پر لگایا جا رہا ہے، جسے مرکزی حکومت نے کلب کو چلانے کے لیے تعینات کیا تھا۔ غور طلب ہے کہ کلب کا چیئرمین ایک ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر سنبھال رہا ہے۔ ایسے میں جم خانہ انتظامیہ کی اس لاپرواہی کو انتہائی سنگین قرار دیا جا رہا ہے۔ لیکن اتنے سنگین الزامات کے باوجود ورما اس بارے میں کچھ کہنے کو تیار نہیں ہیں۔
PM आवास की सुरक्षा में सेंध! अति संवेदनशील क्षेत्र में प्रतिबंध के बावजूद उड़ा ड्रोन, आरोप जिमखाना क्लब प्रबंधन पर#bharatexpress #NarendraModi pic.twitter.com/KO3q0rM8lm
— Bharat Express (@BhaaratExpress) November 1, 2022
پولیس کے اعلیٰ افسران زیرِ سوال
خاص بات یہ ہے کہ اے سی پی چانکیہ پوری سوما مدا نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں ڈرون اڑانے کی فوٹیج ملی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ مقامی ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ ان میں جم خانہ کلب کا تعلق قائم نہیں ہو رہا۔ اس لیے اب اس معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ لیکن نئی دہلی کی ڈپٹی کمشنر آف پولیس امروتھا گگولوٹھ بھی ڈرون اڑانے سے متعلق فوٹیج حاصل کرنے سے انکار کر رہی ہیں۔ جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فوٹیج ڈی سی پی کے پاس بھی موجود ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔ دہلی پولیس ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی رہائش گاہ کی سیکورٹی سے متعلق معاملہ ہونے کے باوجود دہلی پولس میں تعینات اسپیشل کمشنر آف پولیس اس معاملے میں مقدمہ درج کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔