Bharat Express

Delhi Car Accident:دہلی میں درد ناک سڑک حادثے میں خاتون کی موت پر ایل جی نے کہا کہ  میرا سر شرم سے جھک گیا

ایک 20 سالہ خاتون ہفتہ کی رات المناک طور پر اس وقت موت ہوگئی۔جب اس کی اسکوٹی کو حادثہ پیش آیا اور اس کے کپڑے ایک کار کے پہیے میں پھنس گئے، وہ لڑکی تقریباً 7-8 کلومیٹر تک گھسیٹتی رہی

دہلی میں درد ناک سڑک حادثہ  میں خاتون کی موت پر ایل جی نے کہا کہ  میرا سر شرم سے جھک گیا

Delhi Car Accident:نئے سال پر ایک بار پھر سے ملک کی راجدھانی دہلی کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ دہلی کے سلطان پوری علاقہ میں ایک بیس سال کی لڑکی کی دردناک موت ہوگئی ہے۔ اس دل دہلا دینے والے واقعہ کو لے کر دہلی پولیس پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ دہلی پولیس کی یہ کیسی سیکورٹی ہے جو کہ گیارہ کلومیٹر تک کسی بھی پولیس والوں کو اس حادثہ  کی خبر نہیں مل سکی۔ ایک 20 سالہ خاتون ہفتہ کی رات المناک طور پر اس وقت موت ہوگئی۔جب اس کی اسکوٹی کو حادثہ پیش آیا اور اس کے کپڑے ایک کار کے پہیے میں پھنس گئے، وہ لڑکی تقریباً 7-8 کلومیٹر تک گھسیٹتی رہی ۔

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا،


میں آج صبح کانجھوالا-سلطان پوری میں ہونے والے غیر انسانی جرم پر میرا سر شرم سے جھک گیا ہے اور میں مجرموں کی بے حسی سے حیران ہوں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس معاملے کی پولیس کمشنر دہلی کے ساتھ نگرانی کی جا رہی ہے اور ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تمام پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ متاثرہ خاندان کی ہر ممکن مدد کو یقینی بنایا جائے گا۔

دہلی کمیشن برائے خواتین کی سربراہ سواتی مالیوال نے کہا کہ اطلاع ملی ہے کہ کار میں سوار مرد نشے میں تھے۔


محترمہ مالیوال نے نامہ نگاروں سے کہا، یہ معاملہ بہت خطرناک ہے۔ میں اس واقعے کے بارے میں مزید تفصیلات کے لیے دہلی پولیس کو طلب کروں گی۔ پوری سچائی سامنے آنی چاہیے۔

دہلی بی جے پی کے کارگزار صدر وریندر سچدیوا نے کہا کہ یہ کوئی عام سڑک حادثہ نہیں ہے بلکہ ایک گھناؤنا جرم ہے۔ میں دہلی پولیس سے اپیل کرتا ہوں کہ مجرموں پر فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلایا جائے اور انہیں کڑی سے کڑی  سزا دی جائے۔
دہلی کمیشن برائے خواتین نے دہلی پولیس کو سمن جاری کیا ہے۔ سمن جاری کرتے ہوئے، ڈی سی ڈبلیو نے مقدمے میں درج ایف آئی آر کی کاپی، مقدمے میں گرفتار ملزمان کی تفصیلات،متوفی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کی کاپی فراہم کرنے کو کہا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ کیا متوفی پر جنسی زیادتی ہوئی اس   کی بھی تحقیقات  کی جائے  ۔

کار میں سوار پانچوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کی شناخت دیپک کھنہ، امیت کھنہ، کرشنا، مٹھو اور منوج متل کے طور پر کی گئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے پر پتہ چلا کہ حادثے کے بعد متاثرہ   لڑکی  پہیوں کے نیچے پھنس گئی  تھی اور اس کو کافی دور تک گھسیٹتے  رہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read