Bharat Express

Activists Gather in Dharamshala:دھرم شالہ میں دنیا بھر کے دانشوں کی میٹنگ،چین اور بدلتی دنیا کے موضوع پر اظہار خیال

دھرم شالہ میں دنیا بھر کے دانشوں کی میٹنگ،چین اور بدلتی دنیا کے موضوع پر اظہار خیال

شمالی ہند کی ریاست ہماچل پردیش کے شہر دھرم شالہ میں سہ روزہ تقریب کا انعقاد عمل میں آیا،،چین اور بدلتی دنیا کے موضوعات منقعد اس پروگرام میں دنیا بھر کے مفکر اور دانشوروں نے شرکت کی اور اس موضوع پر اظہار خیال کیا۔ اس پروگرام کا انعقاد تبت پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کیا گیا تھا۔

سڈنی آسٹریلیا میں مقیم فیڈریشن فار ڈیموکریٹک چائنا کے سربراہ چن جن نے کہا کہ اس پروگرام کا انعقاد دراصل مستقبل قریب میں نئے سیاسی چیلنجز اور سیاسی ڈھانچہ سے متعلق امور پر غور و فکر کے لئے کیا گیا ہے۔کیونکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اور دنیا کے متعدد ممالک کی حکومتیں بیجنگ کی جانب سے بہت زیادہ شرح ہوںےسے پریشان ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر چہ جنگ روس اور یوکرین کے درمیان ہے تاہم چین در حقیقیت عالمی امن کے کسی خطرہ سے کم نہیں ہے۔

جلا وطن تبتی حکومت کے صدر پینپا تیسیرنگ سک یونگ  نے کہا کہ اس پروگرام میں شریک منگول،مشرقی ترکستانی،مانچس ،ہانک کانگ تائیوانی اور تبتی ہی جو چینی حکومت کے تعصب اورمظالم کے شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ چینی حکومت اس وقت دھرم شالہ میں منعقد اس پروگرام پر نظر رکھے ہوئی ہے،اور چینی حکومت کو یہ بات ناگوار گزر رہی ہے ان تمام ممالک کے نمائندے ایک مقام پر ایک ساتھ میٹنگ کر رہے ہیں۔

ایغور ہیومن رائٹس پروجیکٹ کے ایک رکن تاشکین ڈیولٹ نے کہا کہ یہ دعوت نامہ حاصل کرنے پر مجھے بہت اعزاز حاصل ہے۔ سب سے پہلے ہمارے پاس عالمی نظام کو تبدیل کرنے کا یہ عظیم  موقع ہے جوکہ  بہت اہم ہے۔ کیونکہ عالمی نظام کو تبدیل ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ چین اور روس کی طرف سے  پیدا ہونے والا خطرہ واضح ہے ۔

انہوں نے مزیدکہا کہ موجودہ وقت میں نہ صرف یوکرین جیسے یورپی ملک پر حملہ ہو رہا ہے بلکہ عالمی برادری تائیوان کے بارے میں فکر مند ہیں ۔انہوں نے کہا کہ  دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ امریکہ بھی انسانی حقوق سے متعلق  بہت حساس ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پسند کی سمت میں تبدیلی لانے اور آزادی حاصل کرنے میں کس طرح مدد کریں گے یا اپنی پوری کوشش کریں گے۔

 

بھارت ایکسپریس۔