Bharat Express

Weather Update

محکمہ موسمیات نے بہار کے کئی اضلاع میں آنے والے دنوں میں بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ آئی ایم ڈی کا کہنا ہے کہ 9 اور 10 ستمبر کو بارش کے بعد 11 ستمبر کو بارش کی کوئی وارننگ نہیں ہے۔ 12 ستمبر کو جموئی، گیا، نوادہ اور بانکا میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

اتراکھنڈ کے کئی علاقوں میں جمعہ سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ آج یعنی ہفتہ کو چمولی، پوڑی اور باگیشور اضلاع میں الگ تھلگ مقامات پر بارش دیکھی جا سکتی ہے۔ اگر ہم اتر پردیش کی بات کریں تو جمعہ کی شام سے مسلسل بارش ہو رہی ہے اور آج بھی بارش کا امکان ہے۔

دہلی اور این سی آر (نیشنل کیپیٹل ریجن) میں مسلسل بارش ایک بار پھر لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بن گئی ہے۔ بارش کے باعث صبح سے ہی سڑکوں پر طویل ٹریفک جام رہا۔

دہلی میں کل دوپہر اچھی بارش دیکھنے میں آئی۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے راجدھانی دہلی میں دوبارہ بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ دہلی میں کل کی بارش کے بعد لوگوں کو گرمی سے راحت ملی ہے۔

دہلی این سی آر میں ابھی موسم خوشگوار رہے گا۔ وقفے وقفے سے بوندا باندی کے باعث درجہ حرارت میں گراوٹ ریکارڈ کی جائے گی۔ تاہم اس کے ساتھ ہی محکمہ موسمیات نے بارش کے لیے یلو الرٹ بھی جاری کر دیا ہے۔

اس کے بارے میں آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل مرتیونجے موہاپاترا نے کہا، 'اگست کے مہینے میں 287.1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس مہینے میں عام طور پر 248.1 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔ یکم جون سے اب تک ملک میں 749 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔

اس وقت گجرات میں سیلاب کے خطرے کے درمیان ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ دہلی اور اتر پردیش میں یلو الرٹ ہے۔ دہلی میں بنیادی طور پر ابر آلود آسمان کے ساتھ درمیانی شدت کی بارش کا امکان ہے۔

آئی ایم ڈی نے کہا ہے کہ شمالی گجرات پر گہرا دباؤ بتدریج مغرب سے جنوب مغرب کی طرف بڑھے گا اور 29 اگست تک سوراشٹرا اور کچھ اور پاکستان کے ملحقہ علاقوں اور شمال مشرقی بحیرہ عرب تک پہنچ جائے گا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 27 اگست کو بہار اور جھارکھنڈ میں الگ تھلگ مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ بدھ کو بھی یہاں بارش جاری رہ سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اتر پردیش میں کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش ہو سکتی ہے۔

آنے والے دنوں میں موسم صاف رہے گا اور لوگوں کو موسلادھار بارش سے راحت ملے گی۔ تاہم آنے والے دنوں میں گجرات میں شدید بارش کی وارننگ دی گئی ہے۔ یہاں کے نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ ہے۔