Bharat Express

Weather Update Today

محکمہ موسمیات کے مطابق ہفتہ (21 اکتوبر) کو دہلی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 31 ڈگری اور کم سے کم درجہ حرارت 16 ڈگری رہنے کا امکان ہے۔ اس سے آنے والے دنوں میں پارہ مزید گرے گا۔

محکمہ موسمیات نے ملک کے شمال مغربی علاقوں میں آج بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران تمل ناڈو اور کیرلہ میں موسلادھار بارش جاری رہنے کی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج یعنی پیر (16 اکتوبر) کو اتراکھنڈ، جموں و کشمیر، لداخ، ہماچل پردیش، پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ، مظفرآباد میں ہلکی بارش ہوگی۔ اس کے علاوہ کئی ریاستوں میں طوفان اور آسمانی بجلی گرنے کا بھی امکان ہے۔ یوپی اور راجستھان میں بھی آج بارش کا امکان ہے۔

 اگر ہم راجدھانی دہلی کے موسم کی بات کریں تو یہاں کے موسم میں ہلکی سی تبدیلی آئی ہے۔ کم سے کم درجہ حرارت میں کمی کے باعث صبح کے وقت ہلکی سردی محسوس کی جارہی  ہے۔

آئی ایم ڈی کے مطابق، آج یعنی پیر سے 11 اکتوبر تک تمل ناڈو میں کچھ مقامات پر گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے بھاری بارش کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ 10 اکتوبر کو کرناٹک اور کیرلہ میں شدید بارش کا امکان ہے۔

درجہ حرارت کی بات کریں تو اگلے دو دنوں میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہے، اس کے بعد درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری سینٹی گریڈ کی بتدریج کمی ہو سکتی ہے۔ کم از کم درجہ حرارت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

دہلی-این سی آر میں بھی بارش کے بعد موسم کا انداز بدل گیا ہے۔ دارالحکومت میں وقفے وقفے سے بارش کی وجہ سے درجہ حرارت میں کمی آئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کو بھی بارش کے امکانات ہیں۔

بھاری بارش کے امکان کے پیش نظر اتراکھنڈ کے پوڑی ضلع میں اسکولوں کو بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ دریں اثنا، ہندوستانی محکمہ موسمیات نے اپنی تازہ ترین تازہ کاری میں کہا ہے کہ آج اور کل دہلی میں نمی اپنے عروج پر ہوگی اور بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔

  گزشتہ 15 سالوں میں دوسری بار جولائی میں اتنی زیادہ بارش ہوئی ہے۔ تاہم اب ہلکی بارش کا امکان ہے۔ اس مہینے میں اب تک 384.6 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔ پچھلے 15 سالوں میں اس سے زیادہ بارش صرف جولائی میں ہوئی ہے۔ جولائی 2021 میں 507.1 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔

دہلی سے متصل نوئیڈا میں بدھ کی صبح موسلا دھار بارش ہو رہی ہے۔ لوگوں کوامس بھری  گرمی سے راحت تو ملی۔  بارش کے باعث جگہ جگہ  سڑکوں پر پانی بھرا ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے ٹریفک جام کے مناظر ہر طرف دیکھائی دے رہے ہیں۔