Bharat Express

VHP

ہریانہ کے نوح تشدد کے بعد بٹو بجرنگی کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ اس کے بعد وشوہندو پریشد نے ٹوئٹ کرکے بتایا ہے کہ بجرنگ دل سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ جانئے آخرکون ہے یہ بٹو بجرنگی۔

مونو مانیسر نے کہا کہ میرے سوشل میڈیا پوسٹ  سے کچھ نہیں ہوا۔ ہم نے پہل نہیں کی، ان کی طرف سے کی گئی ہے۔ مومن خان کے حامیوں نے توڑ پھوڑ کی۔ ایم ایل اے مومن خان اس کے ذمہ دار ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ نوجوان یوٹیوبرز بھی ہیں جو کئی دنوں سے لوگوں کو اکسا رہے تھے۔

ریاست کے وزیر داخلہ انل وج نے بھی ہریانہ میں تشدد پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوح میں صورتحال قابو میں ہے۔ وزیر داخلہ وج نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ نوح میں حالات قابو میں ہیں۔

کانگریس کے منشور میں کیے گئے وعدے کا ذکر کرتے ہوئے ملنڈ پرانڈے نے کہا کہ اس کے بعد کانگریس نے راجستھان، چھتیس گڑھ اور ہماچل سمیت کئی ریاستوں میں بجرنگ دل پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری طرف، جہانگیر پوری علاقے میں جلوس پر ڈی سی پی نارتھ ویسٹ جتیندر کمار مینا نے کہا، “آج 2 جلوسوں کی اجازت دی گئی۔ ایک سفر پرامن طریقے سے ختم ہوا۔ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

بنارس ہندو یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک سرکلر جاری کرکے یونیورسٹی کیمپس میں عوامی طور پر ہولی منانے اور ہنگامہ کرنے کے ساتھ ہی میوزک بجانے پر پوری طرح سے پابندی لگا دی ہے۔

بنارس ہندو یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک سرکلر جاری کرکے کہا ہے کہ یونیورسٹی کیمپس میں ہولی منائے جانے اور میوزک بجانے پر پوری طرح سے پابندی رہے گی۔ اس حکم پر سبھی طلبا وطالبات اور اسٹاف سنجیدگی سے عمل کریں۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے اس حقیقت کو پوری طرح نظر انداز کر دیا کہ 12 اکتوبر 1968 کو شاہی عیدگاہ ٹرسٹ نے شری کرشنا جنم استھان کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرسٹ نے اتر پردیش سنی وقف بورڈ کی واضح منظوری کے ساتھ یہ معاہدہ کیا تھا۔