Bharat Express

Ukrain

جنگ کے درمیان روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بھی اپنے ارادے ظاہر کر دیے ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ روس کے پاس کلسٹر بموں کا وافر ذخیرہ موجود ہے اور اگر ایسے ہتھیار یوکرین میں روسی افواج کے خلاف استعمال ہوئے تو ہم۔۔۔۔۔

بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے روسی ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار حاصل کرلیا ہے، جن میں سے کچھ ان کے بقول 1945 میں ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے ایٹم بموں سے تین گنا زیادہ طاقتور ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ اب سے 10، 20، 30 سال بعد لوگ اس کواڈ کو دیکھیں گے اور کہیں گے کہ اس نے نہ صرف ایک خطہ بلکہ دنیا کی حرکیات یعنی ڈائنامکس کو بدل دیاہے اور جب کہ آج کی ترتیب مختلف ہے، ہمارے پچھلے دو سالوں میں ہم نے بہت زیادہ ترقی کی ہے۔

مشترکہ بیان میں وزیر اعظم نریندر مودی کے 'جنگ کا دور نہیں' کے تبصرے کا خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے جو انہوں نے ستمبر 2022 میں روس کے صدر ولادیمیر پوتن کو ایس سی او سربراہی اجلاس کے دوران کہا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ''اس تناظر میں، آج ہم یوکرین میں جاری جنگ پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور اس کے خوفناک اور المناک انسانی نتائج پر سوگ مناتے ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اہم معاون الیگزینڈر ڈوگین نے کہا ہے کہ یوکرین کے ساتھ جاری جنگ میں یا تو ماسکو جیت جائے گا یا دنیا تباہ ہو جائے گی۔ یہ تبصرہ انہوں نے میڈیا چینل کو ایک خصوصی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا - دو امکانات ہیں۔ پہلا، جنگ اس وقت ختم ہو جائے گی جب ہم جیت جائیں گے، حالانکہ یہ بہت آسان نہیں ہو گا، اور دوسرا امکان یہ ہے کہ یہ لڑائی دنیا کے خاتمے کے ساتھ ہی ختم ہو جائے گی۔ چاہے ہم جیت جائیں یا دنیا فنا ہو جائے

بدھ کو روسی میزائلوں اور ڈرونز کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے بعد یوکرین لاکھوں لوگوں کو پانی اور بجلی کی خدمات کو دوبارہ جوڑنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے، جس سے ملک کا تقریباً 80 فیصد حصہ اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے۔ جمعرات کی شام تک، روسی حملوں کے کیف …

 بھارت ایکسپریس /یوکرین کے صدر ولو دیمیا ر زیلنسکی بار بار وائٹ ہاؤس کو فون کر رہے ہیں وہ  بائیڈن سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن، امریکی صدر سے انکی بات نہیں ہو پا رہی ہے ۔ بائیڈن پولینڈ میزائل کیس میں زیلنسکی سے ناراض ہیں۔ زیلینسکی میزائل حملے کے بارے میں وضاحت کرنا چاہتے …

روس کےپیچھے ہٹنے  کے فیصلے کے بعد یوکرین نے خیرسا ن پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔ پورے خیرسان میں جشن کا ماحول ہے۔ 24 فروری کے حملے کے بعد روس نے سب سے پہلے خیرسان پر قبضہ کیا۔ کیف کی وزارت دفاع نے جمعے کو کہا کہ روسی فوجیوں کے قدم پیچھے ہٹانے  کو …

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ گزشتہ آٹھ ماہ سے جاری ہے۔ روس نے کریمیا پل پر دھماکے کے بعد یوکرین پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔ دارالحکومت  کیو  سمیت تمام شہروں میں بمباری جاری ہے۔ دریں اثنا، ہندوستانی سفارت خانے نے ایک نئی ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ …