Bharat Express

Tipu Sultan

کرناٹک میں ٹیپو سلطان سے متعلق تنازعہ کوئی نیا نہیں ہے۔ یہ 10 نومبر 2016 کو شروع ہوا، جب سدارامیا کی قیادت میں اس وقت کی کانگریس حکومت نے ان کی سالگرہ کا جشن منانا شروع کیا۔تب سے، کرناٹک اور پڑوسی مہاراشٹر دونوں میں بی جے پی اور دائیں بازو کی تنظیموں نے ووٹروں کو پولرائز کرنے کے لیے ٹیپو سلطان کو بار بار یاد کیا ہے۔

اویسی نے مزید کہا کہ اگر آج آپ کے پاس ٹیپو سلطان کی تصویر ہے تو آپ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔ اسی ٹیپو سلطان کی تصویر ہندوستان کے آئین میں ہے

ہندو کارکن اس حلقے کا نام ویر ساورکر کے نام پر رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے سرکل کے نام کی تختی ہٹانے کی بھی کوشش کی لیکن پولیس نے ان کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

چیف منسٹر بسواراج بومئی، اسمبلی اسپیکر وشویشور ہیگڈے کاگیری، وزیر قانون جے کے۔ مادھسوامی اور آبی وسائل کے وزیر گووند کرجول اور دیگر موجود رہے۔ ذرائع کے مطابق نقاب کشائی کی تقریب کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے اسمبلی کے چاروں دروازے بند کر دیے گئے۔

سلام آرتی کی رسم میسور کے حکمران ٹیپو سلطان کے زمانے میں شروع ہوئی تھی۔ ٹیپو نے ریاست میسور کی فلاح و بہبود کے لئے اپنی طرف سے پوجا کرائی تھی۔ انگریزوں کے خلاف لڑتے ہوئے ان کی موت کے بعد بھی ریاست بھر کے مختلف ہندو مندروں میں رسومات جاری ہیں۔

ہبلی، 10 نومبر (بھارت ایکسپریس): ہندو تنظیموں نے ہبلی کے عیدگاہ گراؤنڈ میں مجوزہ ٹیپو جینتی کی تقریبات کو روکنے کا انتباہ دیا ہے۔  شری رام سینا کے بانی پرمود متھالک نے کہا کہ جب ریاستی حکومت نے تقریب پر پابندی لگا دی ہے تو میونسپل کارپوریشن اس کی اجازت کیسے دے سکتی ہے۔  انہوں …