Bharat Express

New Parliament

 وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے بائیکاٹ کے اپوزیشن جماعتوں کی کال کی مذمت کرتے ہوئے، جموں و کشمیر کے کئی لیڈروں اور کارکنوں نے جمعہ کو افتتاح کی حمایت کرتے ہوئے اپوزیشن کے فیصلے کو "بچکانہ اور فضول" قرار دیا۔  ،

قومی راجدھانی میں اطالوی نمائش کے افتتاح کے موقع پر ہندوستان میں اٹلی کے سفیر ونسنزو ڈی لوکا پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے بہت پرجوش ہیں۔ جمعہ کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے بارے میں پوچھے جانے پر اطالوی ایلچی ونسنزو ڈی لوکا نے اے این آئی کو بتایا کہ ’’میں افتتاحی اجلاس میں شرکت کروں گا… بہت خوشی ہوگی۔

نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی بات کریں تو لوک سبھا میں 888 سیٹیں ہیں اور وزیٹرس گیلری میں 336 سے زیادہ لوگوں کے بیٹھنے کا انتظام ہے۔ نئی راجیہ سبھا میں 384 نشستیں ہیں اور وزیٹرز گیلری میں 336 سے زیادہ لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے

سرو دھرم دعائیہ اجلاس میں کئی مذاہب  جیسے بدھ، عیسائی، جین، پارسی، مسلم، سکھ سمیت کئی مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے دعائیں کیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی صبح 8.30 سے ​​9.00 بجے کے درمیان لوک سبھا میں اسپیکر کی کرسی کے قریب سینگول قائم کریں گے

پارلیمنٹ کی نئی عمارت بھی غلامی کی ذہنیت کو ترک کرنے کی پہلی مثال نہیں ہے۔ مودی حکومت نے اپنے دور اقتدار میں ایسے کئی قدم اٹھائے ہیں جس کی وجہ سے ملک تیزی سے اس ذہنیت سے نجات کی طرف بڑھ رہا ہے۔

پی ایم مودی جمعرات کی دیر شام نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے اچانک دورے پر گئے۔ انہوں نے ایک گھنٹے سے زائد وقت گزارا اور مختلف کاموں کا معائنہ کیا۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں فراہم کی جانے والی سہولیات کا بھی جائزہ لیا۔

برلا نے پارلیمنٹ ہاؤس کی بنیاد سے اوپر تک تعمیراتی کام سے متعلق یادداشتیں بھی شیئر کیں۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے تعمیراتی کام سے وابستہ ہونے کا فخر ان مزدوروں کے چہروں سے صاف جھلک رہا ہے، ان کا پسینہ اور محنت ملک میں جمہوری اقدار کی مضبوطی میں اہم کردار …