Bharat Express

Munawwar Rana Passes Away

منور رانا کے انتقال کے بعد سے سوشل میڈیا پر لوگ کافی جذباتی نظرآرہے ہیں۔ الگ الگ طریقے سے لوگ انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے الوداع کہہ رہے ہیں۔

پوری دنیا میں منفرد شاعری اورلب ولہجہ کی وجہ سے مقام حاصل کرنے والے منوررانا کو سپرد خاک کردیا گیا ہے۔ انہوں نے 71 سال کی عمر میں لکھنؤ کے پی جی آئی اسپتال میں 14 جنوری کو آخری سانس لی۔

لپٹ جاتا ہوں ماں سے اور موسی مسکراتی ہے۔ میں اردو میں غزل کہتاہوں ،ہندی مسکراتی ہے۔ اردو کے مشہور شاعر، منور رانا جی کا انتقال ادبی دنیا کا بہت بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے اپنی شاعری سے ہندوستان کے لوگوں کے دلوں میں اپنی جگہ بنائی۔ ان کے الفاظ رشتوں کے خوبصورت تانا بانا بنتے تھے۔

منور رانا کئی مواقع پر بحث اور سرخیوں کا حصہ بنے۔ 2015 میں، دادری، نوئیڈا، یوپی میں ہجومی تشدد میں اخلاق کے قتل کے بعد، انہوں نے اپنا ساہتیہ اکادمی ایوارڈ واپس کر دیا۔ مئی 2014 میں اس وقت کی ایس پی حکومت نے رانا کو اتر پردیش اردو اکادمی کا چیئر مین  مقرر کیا تھا۔ تاہم انہوں نے اکیڈمی میں بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔

مشہور شاعر منور رانا کا اتوارکی دیر رات انتقال ہوگیا۔ انہوں نے 71 سال کی عمر میں لکھنو کے پی جی آئی اسپتال میں آخری سانس لی۔