Bharat Express

Joe Biden

 ماضی میں بھی اس طرح کے دوروں نے کافی دو طرفہ ضرورتوں کی عکاسی کی ہے، جس میں ہماری ضروریات واضح طور پر زیادہ تھیں۔ لیکن اس بار اس دورے پر امریکہ کی فہرست ہماری ضروریات سے زیادہ لمبی نکلی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے دادا کی نصیحت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میرے دادا کہتے تھے کہ اگر آپ کے گلاس میں شراب نہیں ہے تو آپ اپنے بائیں ہاتھ سے ٹوسٹ کریں۔

صدر وائیڈن نے کہا، "آج میری پی ایم مودی کے ساتھ بہت نتیجہ خیز ملاقات رہی۔ ہم نے کئی سالوں میں کئی بار ملاقات کی ہے۔ اس دوران ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔

PM Modi US Visit: پی ایم مودی کے امریکہ دورے کا آج تیسرا دن ہے۔ واشنگٹن میں انہوں نے خاتون اول جل بائیڈن کے ساتھ ایک تقریب میں شرکت کی۔ اس کے بعد وزیر اعظم مودی وائٹ ہاؤس پہنچے، جہاں امریکی صدر جو بائیڈن نے ان کا استقبال کیا۔ وزیر اعظم کے اس دورے میں …

پی ایم مودی نے امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن کے ساتھ ہندوستان کی مختلف ثقافتوں پر مشتمل ایک کنسرٹ میں شرکت کی۔

 اپنے دورے کے دوران  پی ایم مودی 20 اعلیٰ امریکی کمپنیوں کے کاروباری رہنماؤں سے ملاقات کریں گے اور واشنگٹن کے جان ایف کینیڈی سینٹر میں 1500 سے زیادہ تارکین وطن اور کاروباری رہنماؤں کے ایک اجتماع سے بھی خطاب کریں گے۔

حالات کو دیکھتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنے وزراء کو امریکا میں امریکی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقاتوں سے  بھی روک دیا ہے، جو اپنے آپ میں یہ ثابت کرتا ہے  کہ دھواں یونہی نہیں اٹھ رہا ہے۔

ولی عہد کے " سعودی نشاۃ ثانیہ" کی تحریک کے ساتھ، امریکہ کو عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کوئی بہتر ساتھی نہیں مل سکتا۔ سبحانی نے امریکی ایوان کے اسپیکر کیون میکارتھی پر زور دیا کہ وہ ولی عہد کو کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے لیے مدعو کریں۔

وزیر اعظم مودی کے سابقہ دوروں کے برعکس ایک سرکاری دورہ زیادہ پروقار ہو گا، کیونکہ ان کا استقبال روایتی سرکاری تقریب کے ساتھ کیا جائے گا جس کے بعد وائٹ ہاؤس پہنچنے پر 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی۔ ریاستی دوروں کو ایک خاص اعزاز سمجھا جاتا ہے کیونکہ ان کی اعلیٰ علامتی اور رسمی حیثیت ہوتی ہے۔

امریکی صدر اور خاتون اول 22 جون کو سرکاری دورے پر پی ایم مودی کے استقبال کے منتظر ہیں۔ یہ امریکہ بھارت کے درمیان گہری اور قریبی شراکت داری کی تصدیق کرنے کا ایک موقع ہوگا۔ پی ایم مودی کا امریکہ میں سرکاری استقبال کیا جائے گا اور دو طرفہ ملاقاتیں اور وفود کی سطح پر بات چیت ہوگی۔