امریکی صدر جوبائیڈن
امریکی صدر کا قافلہ کسی ناقابل تسخیر قلعے سے کم نہیں، چاہے وہ اپنے ملک امریکا میں ہو یا کسی اور ملک میں… ہر جگہ ان کی سیکیورٹی بہت سخت ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن جی ٹوئنٹی اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت پہنچ گئے ہیں، یہاں بھی ان کی سیکیورٹی کے لیے ہر طرح کی ضروری تیاریاں کی گئی ہیں۔ امریکی صدر کی سیکیورٹی کے لیے کئی قسم کے پروٹوکول ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔
ہوٹل کے قریب ہی اسپتال کا ہونا ضروری
امریکی صدر کے سیکیورٹی پروٹوکول میں ایک چیز جو اہم ہے وہ یہ ہے کہ صدر جس ہوٹل میں قیام کرتے ہیں وہاں سے کسی بھی بڑے اسپتال کا فاصلہ 10 منٹ سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ صدر کے عملے کے پاس تمام قریبی اسپتالوں کی فہرست موجود ہے جس کے بعد کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں صدر کو چند منٹوں میں اسپتال لے جایا جاتا ہے۔ صدر مملکت کے لیے اسپتالوں کے ٹراما سینٹرز کو الرٹ رکھا گیا ہے۔
جو بائیڈن یہاں کریں گے قیام
آپ کو بتاتے چلیں کہ امریکی صدر جو بائیڈن دہلی میں دھولا کوان کے قریب واقع ہوٹل آئی ٹی سی موریا میں قیام کریں گے۔ جہاں سے بہت سے بڑے اسپتال بہت کم فاصلے پر ہیں۔ ان اسپتالوں کے باہر ایک ایجنٹ بھی رکھا جاتا ہے جو ضرورت پڑنے پر ڈاکٹروں سے پہلے سے بات کر کے حفاظتی انتظامات سنبھال سکتا ہے۔ ایسی ہنگامی صورتحال کے لیے صدر کی گاڑی میں خون کا ایک پیکٹ بھی رکھا جاتا ہے جو کہ ان کے خون سے مماثل ہوتا ہے۔ اگر اسپتال پہنچنے سے پہلے خون کی ضرورت ہو تو اسے گاڑی میں ہی منتقل کیا جا سکتا ہے۔
دنیا کے طاقتور ترین ملک امریکہ کے صدر کی سکیورٹی کے حوالے سے ایسے کئی دلچسپ پروٹوکول ہیں، ایک پروٹوکول یہ بھی ہے کہ صدر کھلے کسی مقام کتنی دیر قیام کر سکتے ہیں۔ صدر کو کسی بھی کھلے مقام پر 45 منٹ سے زیادہ نہیں رکھا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔