Bharat Express

India Russia Deal

روس کے نئے ویزا قوانین کے نافذ ہونے کے بعد ہندوستانی بغیر ویزے کے روس جا سکتے ہیں۔ اس سے قبل جون میں یہ رپورٹس منظر عام پر آئی تھیں کہ روس اور بھارت نے ایک دوسرے کے لیے ویزا پابندیوں کو کم کرنے کے لیے دو طرفہ معاہدے پر بات چیت کی ہے۔

اس دورے کے دوران وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے روس سے درخواست کی ہے کہ وہ ایس400 ٹریومپھ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کے باقی دو یونٹس کی سپلائی کو تیز کرے۔ انہوں نے ماسکو میں اپنے ہم منصب آندرے بیلوسوف کے ساتھ لمبی بات چیت کی۔

جے شنکر نے واضح کیا کہ ہندوستان روس یوکرین جنگ میں ثالث کے طور پر کام نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ثالثی کا کام نہیں کر رہے ہیں۔ ہم بات کر رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ دونوں کو شفاف طریقے سے معلومات دی جائیں۔

ٹی ایم ایچ کائنیٹ ریلوے سلوشنز میں ایک بڑا اسٹیک ہولڈر ہے، جس نے 1,920 وندے بھارت سلیپر کوچ تیار کرنے اور 35 سال تک ان کی دیکھ بھال کے لیے ہندوستانی ریلوے کے ساتھ تقریباً 55,000 کروڑ روپے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات کی بات کی ہے جو کہ ایک بڑی راحت ہے۔ جمعرات (05 ستمبر) کو روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ چین، بھارت اور برازیل یوکرین پر امن مذاکرات میں ثالثی کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ڈونلڈ لو نے اتفاق کیا کہ بھارت سستے ہتھیاروں کے لیے روس پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت روس سے گیس خریدتا ہے اور اس رقم کو یوکرین میں لوگوں کو مارنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ وزارت خارجہ نے اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔

فروری 2022 میں یوکرین پر روسی حملے کے آغاز کے بعد سے ہندوستانی وزیر اعظم کا روس کا یہ پہلا دورہ ہے۔ 2019 کے بعد پی ایم مودی کا روس کا یہ پہلا دو طرفہ غیر ملکی دورہ ہے اور یہ ان کی تیسری میعاد کا پہلا دو طرفہ غیر ملکی دورہ ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کا دورہ روس 8-9 جولائی کو متوقع ہے۔ جہاں وہ روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کریں گے۔ وزیر اعظم مودی کے دورہ ماسکو سے قبل ہی 35000 AK-203 کلاشنکوف اسالٹ رائفلیں ہندوستانی فوج کو فراہم کی جا چکی ہیں۔

امریکہ نے کہا ہے کہ اگر روس سے تیل خرید کر بھارت میں ریفائن کیا جا رہا ہے تو اسے روسی خام نہیں کہا جا سکتا۔ درحقیقت یورپی ممالک خام تیل سے بنی پیٹرولیم مصنوعات خریدتے ہیں جو ہندوستان روس سے خریدتا ہے۔ تاہم امریکہ کی سوچ یہ بھی ہے کہ بھارت کو روس سے زیادہ خام تیل نہیں خریدنا چاہیے۔

روسی صدر ولادیمر پوتین نے ملاقات کے دوران کہا کہ ہمیں یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ دنیا میں ہونے والی تمام تر انتشار کے باوجود، ایشیا میں ہمارے روایتی دوستوں کے ساتھ، ہندوستان کے ساتھ، ہندوستانی عوام کے ساتھ تعلقات بتدریج ترقی کر رہے ہیں۔