Bharat Express

g20 summit 2023

G20 Summit 2023 India: ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان حال کے دنوں میں تعلقات بہتر ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ہندوستان کو بہت ترجیح دے رہے ہیں۔

G20 Summit Delhi: پرگتی میدان کے بھارت منڈپم میں جی-20 سربراہی اجلاس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس میں امریکی صدر جو بائیڈن، برطانیہ کے وزیراعظم رشی سنک، سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سمیت پوری دنیا کے اہم لیڈران شرکت کر رہے ہیں۔

جی 20 کے دوران ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ امریکہ اور بھارت کی شراکت داری تاریخ میں کسی بھی وقت سے زیادہ مضبوط ہو۔

پی ایم مودی اور صدر بائیڈن کی ملاقات پر مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکہ کے صدر جوزف آر بائیڈن جونیئر کا آج ہندوستان میں خیرمقدم کرتے ہوئے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان قریبی اور پائیدار شراکت داری کا اعادہ کیا۔

ہماری ملاقات بہت نتیجہ خیز رہی۔ ہم متعدد موضوعات پر بحث کرنے میں کامیاب رہے جو ہندوستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی اور عوام سے عوام کے روابط کو مزید آگے بڑھائیں گے۔ ہماری قوموں کے درمیان دوستی کاسفرجاری رہے گا۔

اس سمٹ میں جی 20 ممالک کے سربراہان کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، اسی سلسلے کی کڑی کے تحت امریکی صدر جوبائیڈن دہلی پہنچے ، صدر جوبائیڈن وزیراعظم نریندر سے ملاقات کی۔ واضح رہے امریکہ کے صدر منتخب ہونے کے بعد جوبائیڈن کا یہ پہلا ہندوستانی دورہ ہے۔

برطانیہ کے وزیراعطم رشی سنک نے اس بات پرزور دیا ہے کہ  برطانیہ میں کسی بھی قسم کی انتہا پسندی یا تشدد قابل قبول نہیں ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ان کی حکومت خاص طور پر خالصتان کی حامی انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے ہندوستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے اور اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع سے وزیراعظم نریندر مودی نے میزبان ملک کے موقف کا واضح طور پر اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت 09-10 ستمبر 2023 کو نئی دہلی کے مشہور بھارت منڈپم میں 18ویں G20 سربراہی اجلاس کی میزبانی کرتے ہوئے بہت خوش ہے۔

جی 20 کے چیف کوآرڈینیٹر ہرش وردھن شرنگلا نے کہا کہ ٹیکنالوجی پر خاص طور پر زور دیا جائے گا، خاص طور پر ایسی ٹیکنالوجی جو ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر سے منسلک ہے۔

گزشتہ پانچ سالوں میں بھارت میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کا منافع 80 فیصد بڑھ کر 56 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ اس لیے امریکی کمپنیاں بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا چاہتی ہیں اور یہاں مزید کاروبار کرنا چاہتی ہیں۔