Bharat Express

G20 Meet

چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر جو بائیڈن 18 اور 19 نومبر کو ریو ڈی جنیرو میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں۔اس کانفرنس  کے بعد پی ایم مودی 19 نومبر کو گیانا پہنچیں گے۔ خاص بات یہ ہے کہ وہ گزشتہ 50 سالوں میں گیانا کا دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیر اعظم ہیں۔

پی ایم مودی اور صدر بائیڈن کی ملاقات پر مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکہ کے صدر جوزف آر بائیڈن جونیئر کا آج ہندوستان میں خیرمقدم کرتے ہوئے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان قریبی اور پائیدار شراکت داری کا اعادہ کیا۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے وضاحت کی کہ موسمیاتی بحران ڈرامائی طور پر بگڑ رہا ہے جبکہ ردعمل میں عزائم، ساکھ اور عجلت کا فقدان ہے۔جنگیں اور تنازعات بڑھ رہے ہیں - لیکن امن کو آگے بڑھانے کی کوششیں ناکام ہو رہی ہیں۔

این ایس اے نے کہا، "جی 20 میں شامل ہونے کے لیے ہم ایک موقع کے منتظر ہیں۔ ہمارے خیال میں دنیا کی تمام بڑی معیشتوں کو درپیش واقعی اہم مسائل ہیں،اس لیے ہمیں لگتا ہے کہ یہ ایک نازک وقت میں عالمی تعاون کے لیے ایک اہم سنگ میل ہوگا۔

ان تمام قیاس آرائیوں اور ہنگاموں کے بیچ حکومتی ذرائع  کا کہنا ہے کہ  پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں انڈیاکا نام تبدیل کرنے کے لیے باضابطہ کارروائی کی تمام باتیں ’’بے کار‘‘ ہیں۔اس میں کوئی صداقت نہیں ہے اور اس سلسلے میں کچھ بھی تیاری نہیں کی جارہی ہے۔

ہندوستان میں منعقد ہونے والےجی 20سربراہی اجلاس میں چینی صدر شی جن پنگ کی جگہ وزیر اعظم لی کیانگ شرکت کریں گے۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے پیر (4 ستمبر) کو یہ اطلاع دی ہے۔جی 20سربراہی اجلاس 9-10 ستمبر کو نئی دہلی میں منعقد ہوگا۔

     پی ایم او نے کہا، "صدر پوتن نے 9-10 ستمبر کو نئی دہلی میں منعقد ہونے والے جی ٹوئنٹی  سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے معذرت کی اور بتایا کہ روس کی نمائندگی روسی فیڈریشن کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کریں گے۔"

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پرگتی میدان انڈر پاس کے قریب چار لوگوں نے لوٹ مار کو انجام دیا۔ جی۔20 سربراہی اجلاس انڈر پاس کے قریب ہوگا۔ دہلی میں لوگ خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ یہ ہے 'جنگل راج'۔" انہوں نے ایک اور واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے سوال کیا، "دہلی میں کیا ہو رہا ہے؟ کیا قومی راجدھانی میں امن و امان کی صورتحال ایسی ہونی چاہیے؟"

آرٹیکل 370 اور 35 اے سابقہ ​​ریاست جموں و کشمیر کی حکمرانی کے مسائل سے متعلق ایک عارضی انتظام تھا جس نے ریاست کو اس کی 'خصوصی حیثیت' عطا کی تھی۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) روہت باسکوترا نے "ملک دشمنوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے قریبی رابطہ کاری" پر زور دیا۔