Bharat Express

Farmers Protest 2024

کسانوں کی تحریک کے حوالے سے تازہ ترین تازہ ترین خبر یہ ہے کہ متحدہ کسان مورچہ نے مرکزی حکومت کی ایم ایس پی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

متحدہ کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کی طرف سے بلائے گئے 'دہلی چلو' مارچ کے پانچویں دن، کسان پنجاب-ہریانہ سرحد کے شمبھو بارڈر اور کھنوری سرحد پر کھڑے رہے۔ کس

سرون سنگھ پنڈھیر نے کہا کہ ہم جلد از جلد اپنا ٹوئٹر ہینڈل اور فیس بک پیج بنانے جا رہے ہیں۔ پچھلی بار بھی جب کسان تحریک چلی تو مظاہرین نے اپنے اخبارات شروع کیے اور سوشل میڈیا پیجز بنائے

بھارت بند کا اثر یوپی میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعہ کو کھیتوں میں کام نہ کریں۔ بھارتیہ کسان یونین نے 10 نکات بنا کر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جماعت اسلامی ہند کا خیال ہے کہ حکومت کسانوں کے لیڈروں سے بات کرے اور ان کے مطالبات کو سنجیدگی سے سنے۔ نیز حکومت کو چاہئے کہ وہ کاشتکاری سے متعلق کوئی بھی پالیسی بنانے سے پہلے کسانوں کو اعتماد میں لے

کسان کافی دنوں سے دہلی مارچ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ تاہم پولیس آنسو گیس کے شیل اور سیمنٹ کے پتھروں کا استعمال کرکے انہیں روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔

پنجاب ہریانہ سرحد کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ کسان دہلی کی طرف مارچ کرنے کے لیے سرحد کے ایک سرے پر کھڑے ہیں، جب کہ دوسرے سرے پر سکیورٹی اہلکار انہیں روکنے کے لیے کھڑے ہیں۔

دہلی کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کے دوران پنجاب کے کسانوں کا ایک گروپ ہریانہ کی سرحد پر پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ جھڑپ کر رہا ہے۔ کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ کسانوں کے ساتھ ہیں، اس سے پہلے ایم ایس پی پر کانگریس کا رویہ مختلف تھا۔

غازی پوربارڈرپرمیرٹھ ایکسپریس وے فلائی اوور کے نیچے تو پہلے سے ہی روڈ پوری طرح سے بند ہے۔ کنکریٹ کی دیوارکے اوپرلوہے کے کانٹے والی تاریں پہلے سے ہی لگائی گئی ہیں۔ اس کے پیچھے تین لیئرکی بیریکیڈنگ ہے۔ اسی طرح سے اب فلائی اوورکے اوپرمزید سیکورٹی بڑھائی گئی ہے۔

احتجاج کرنے والے کسانوں نے بدھ کی صبح ایک بار پھر 'دہلی چلو' مارچ شروع کر دیا ہے۔ کسانوں نے امبالا کے قریب شمبھو بارڈر پر جمع ہو کر مارچ کا آغاز کیا ہے۔ ہریانہ پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔