Farmers Protest: ‘کچھ مسائل پر کسانوں کے ساتھ ہوئی بات چیت’مرکزی وزیر ارجن منڈا نے مظاہرین سے کی اپیل
احتجاج کرنے والے کسانوں نے بدھ کی صبح ایک بار پھر 'دہلی چلو' مارچ شروع کر دیا ہے۔ کسانوں نے امبالا کے قریب شمبھو بارڈر پر جمع ہو کر مارچ کا آغاز کیا ہے۔ ہریانہ پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔
Farmers Protest: احتجاج کے درمیان سرون سنگھ پنڈھیر نے کہا، ‘حکومت کو ایم ایس پی کی قانونی ضمانت دینی چاہیے، ہم چاہتے ہیں کہ کسانوں سے بات کریں پی ایم مودی’
ہریانہ حکومت نے کسانوں کی 'دہلی چلو' تحریک کے پیش نظر منگل کو سات اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ اور بلک میسجنگ سروسز پر معطلی کو 15 فروری تک دو دن بڑھا دیا۔
Farmers Protest: ایم ایس پی پر کسانوں سے بات چیت کو تیار، کسانوں کے احتجاج پر ہائی کورٹ میں مرکزی حکومت نے کہی یہ بڑی بات
ہریانہ کے شمبھو بارڈرپرکسانوں اورپولیس کے درمیان سخت جھڑپ دیکھنے کو ملی ہے۔ ایک طرف پولیس نے آنسوگیس کے گولے داغے تو دوسری طرف کسانوں نے بھی پتھراؤ کیا اور پولیس کے ذریعہ لگائے گئے بیریکیڈنگ کو توڑدیا۔
Farmers Protest: ہریانہ کے شمبھو بارڈر پر زبردست ہنگامہ، کسان دہلی آنے کی ضد پر قائم، پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے
کسانوں کے دہلی کوچ سے ہریانہ سے دہلی تک سرحدیں سیل کردی گئی ہیں۔ سیمنٹ کے سلیب اور کنٹیلی تاروں سے کسانوں کو روکنے کی تیاری ہے۔ دہلی پولیس نے ٹریفک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ مرکزی وزراء کے ساتھ کسانوں کی بات نہیں بنی ہے۔
Farmer Protest: دہلی مارچ کے لیے 2500 سے زائد ٹریکٹر شمبھو بارڈر پہنچے، تمام سرحدیں چھاؤنیوں میں تبدیل، 70 ہزار سے زائد فوجی تعینات
انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی کے انتظامات بھی سخت کردیئے گئے ہیں۔ غازی پور، شمبھو، ٹکاری، سندھو سمیت تمام سرحدوں کو سیل کر کے چھاؤنیوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ تمام سرحدوں پر 70 ہزار سے زائد فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔