Bharat Express

DDA

لیفٹیننٹ گورنر کے گزشتہ ہفتے نجف گڑھ کے ایک کیمپ کے دورے کے دوران، کئی لوگوں نے، اس اقدام کو سراہتے ہوئے، ان سے درخواست کی تھی کہ وہ جائیدادوں کے لیے موقع پر ہی رجسٹریشن کی سہولت فراہم کریں۔ اس کے بعد سکسینہ نے کیمپوں میں سب رجسٹراروں کی موجودگی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔

عدالت نے ڈی ڈی اے چیئرمین کو غیر قانونی درختوں کی کٹائی کے معاملے میں 22 اکتوبر تک حلف نامہ جمع کرانے کو کہا ہے۔

ڈی ڈی اے کے وکیل نے اس معاملے پر تفصیلی جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگا ہے۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ DJB کو نوٹس جاری کرنے کے باوجود اس نے کوئی جواب نہیں دیا۔

دہلی ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس منموہن اور جسٹس تشار راؤ گیڈیلا کی بنچ اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ اب بتائیں کہ لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے اجازت دینے کے بعد کیا ڈی ڈی اے حکام نے لیفٹیننٹ گورنر کو بتایا کہ عدالت کے پاس اجازت نہیں ہے؟

عدالت نے نوڈل افسر بھی مقرر کیا ہے۔ جو ایم سی ڈی، دہلی پولیس، ڈی ایم آر سی، آبپاشی اور فلڈ کنٹرول ڈپارٹمنٹ، پی ڈبلیو ڈی، دہلی آلودگی کنٹرول بورڈ اور محکمہ جنگلات کے حکام کے ساتھ تال میل کریں گے۔

سپریم کورٹ نے ڈی ڈی اے کو ہدایت دی کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بغیر موجودہ اور مستقبل میں درختوں کی کٹائی نہیں کی جائے گی۔

جسٹس رجنیش بھٹناگر نے کہا کہ فٹ پاتھوں پر تجاوزات کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر چلنے پر مجبور ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی جان کو خطرہ ہے۔

سپریم کورٹ دارالحکومت دہلی کے ایک علاقے میں درختوں کی غیر قانونی کٹائی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کر رہی ہے۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ڈی ڈی اے کے نائب صدر کے خلاف سخت کارروائی کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔

سینئر وکیل مکل روہتگی نے کہا کہ رج مینجمنٹ بورڈ کی آئینی حیثیت کی تحقیقات کا وقت آگیا ہے۔ وہ درخت کاٹنے کی اجازت دے رہی ہے۔