Bharat Express

DDA

عدالت نے ڈی ڈی اے چیئرمین کو غیر قانونی درختوں کی کٹائی کے معاملے میں 22 اکتوبر تک حلف نامہ جمع کرانے کو کہا ہے۔

ڈی ڈی اے کے وکیل نے اس معاملے پر تفصیلی جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگا ہے۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ DJB کو نوٹس جاری کرنے کے باوجود اس نے کوئی جواب نہیں دیا۔

دہلی ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس منموہن اور جسٹس تشار راؤ گیڈیلا کی بنچ اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ اب بتائیں کہ لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے اجازت دینے کے بعد کیا ڈی ڈی اے حکام نے لیفٹیننٹ گورنر کو بتایا کہ عدالت کے پاس اجازت نہیں ہے؟

عدالت نے نوڈل افسر بھی مقرر کیا ہے۔ جو ایم سی ڈی، دہلی پولیس، ڈی ایم آر سی، آبپاشی اور فلڈ کنٹرول ڈپارٹمنٹ، پی ڈبلیو ڈی، دہلی آلودگی کنٹرول بورڈ اور محکمہ جنگلات کے حکام کے ساتھ تال میل کریں گے۔

سپریم کورٹ نے ڈی ڈی اے کو ہدایت دی کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بغیر موجودہ اور مستقبل میں درختوں کی کٹائی نہیں کی جائے گی۔

جسٹس رجنیش بھٹناگر نے کہا کہ فٹ پاتھوں پر تجاوزات کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر چلنے پر مجبور ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی جان کو خطرہ ہے۔

سپریم کورٹ دارالحکومت دہلی کے ایک علاقے میں درختوں کی غیر قانونی کٹائی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کر رہی ہے۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ڈی ڈی اے کے نائب صدر کے خلاف سخت کارروائی کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔

سینئر وکیل مکل روہتگی نے کہا کہ رج مینجمنٹ بورڈ کی آئینی حیثیت کی تحقیقات کا وقت آگیا ہے۔ وہ درخت کاٹنے کی اجازت دے رہی ہے۔

دہلی میں تجاوزات ہٹانے کی مہم کے ایک حصے کے طور پر ایک بار پھر بلڈوزر کی کاروائی شروع ہے۔ ڈی ڈی اے یعنی دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے دہلی کے کھجوری خاص علاقے میں انسداد تجاوزات مہم شروع کی، جس میں کئی مکانات کو منہدم کر دیا گیاہے۔ ڈی ڈی اے کی اس بلڈوزر کارروائی …