Bharat Express

Burqa Controversy

سوئٹزرلینڈ نے برقعے کی طرح پورے چہرے کو ڈھانپنے والے کپڑوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد سوئٹزرلینڈ کافی زیر بحث آیا ہے۔ ملک میں برقع پر باضابطہ پابندی یکم جنوری 2025 سے شروع ہوگی۔

اس قانون کے تحت مسلم خواتین پبلک ٹرانسپورٹ اور عوامی مقامات پر اپنے چہروں کو نہیں ڈھانپ سکتیں تاہم وہ اسکارف پہن کر اپنے بالوں اور سر کو کور کرنے کی اجازت ہے جبکہ کورونا کی وجہ سے ماسک پہننے والوں پر اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ممبئی یونیورسٹی سے منسلک اور ریاست مہاراشٹرا کی مدد سے چلنے والے کالج کے پاس ایسی پابندیاں عائد کرنے کی ہدایات جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے اور یہ نوٹس برقرار نہیں رہ سکتا۔

مادھوی لتا نے اویسی پر بوگس ووٹوں سے جیتنے کا الزام بھی لگایا تھا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا، 'اویسی کے 20،000 بوگس ووٹ ہیں۔ اگر آپ کے پاس EPIC نمبر ہے، تو EPIC نمبر کے دوران آپ کو انتخابی مقام پر دو جگہوں پر ووٹر آئی ڈی نظر آئے گی۔

بیگوسرائے سے بی جے پی امیدوار گری راج سنگھ نے اتوار کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ باتیں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم خواتین برقعہ پہن کر بوتھ پر جاتی ہیں، ان کا چہرہ چُھپاہوتا ہے۔ پولنگ ایجنٹ کو ووٹرز کے چہروں کی شناخت کا حق حاصل ہے۔

دیوبند، سہارنپور سے آئی ہوئی ایک طالبہ علینہ نے کہا کہ ہم نے یہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ برقعے کو بھی فیشن میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ یہ ضروری نہیں کہ صرف نئے فیشن کے کپڑے پہنیں۔ پہلے چھوٹے کپڑے بنائے جا رہے تھے لیکن ہم نے برقعے کو فیشن میں شامل کر کے تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔

سماجوادی چھاتر سبھا کے کارکنوں نے کالج کے ڈریس کوڑ میں برقعہ کو شامل کرنے اور طالبات کو اسے پہن کر اپنی کلاسیز میں جانے کی اجازت دینے کے لئے ایک میمورنڈم پیش کیا۔