Bharat Bandh: ایس ڈی ایم کو بھیڑ میں کانسٹیبل نے پیٹا،پٹنہ کے ڈاک بنگلہ چوراہے پر لاٹھی چارج،ویڈیو وائرل
سپریم کورٹ کے ایس سی ریزرویشن میں کریمی لیئر کو نافذ کرنے کے فیصلے کے خلاف دلت تنظیموں نے آج بھارت بند کی کال دی ہے۔ بہار کے کے مدھوبنی اور آرہ میں ٹرینوں کو روک دیا گیا۔ کئی اضلاع میں آتش زنی بھی کی گئی ہے۔
Bharat Bandh: بہار میں بھارت بند کا ملا جلا اثر، سڑکوں پر نکلے لوگ، ٹریفک میں خلل ڈالنے کی کوشش
حساس علاقوں میں پولیس تعینات کر دی گئی ہے اور گشت تیز کر دیا گیا ہے۔ حاجی پور اور مظفر پور میں بھی آر جے ڈی اور دیگر بند حامی تنظیموں کے کارکن سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ اس بند کو راشٹریہ جنتا دل اور وکاسیل انسان پارٹی سمیت کئی سیاسی جماعتوں نے حمایت دی ہے۔
Bharat Bandh: نگینہ کے ایم پی چندر شیکھر نے بھارت بند پر کہا – سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے
نگینہ سے رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد نے بھارت بند پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
Bharat Bandh: بھارت بند کے درمیان اکھلیش یادو نے کہا – ‘اگر حکومتیں حقوق سے کھیلیں گی تو…’
ایس سی-ایس ٹی ریزرویشن کو لے کر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بدھ کو ملک بھر میں بھارت بند منایا جا رہا ہے۔ بی جے پی کی اپوزیشن جماعتیں اس بند کی حمایت کر رہی ہیں۔ اس دوران اکھلیش یادو نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔
Mayawati supports Bharat Bandh: مایاوتی نے کی بھارت بند کی حمایت، پرامن اور نظم و ضبط کے ساتھ انجام دینے کی اپیل کی
سپریم کورٹ نے ایس سی-ایس ٹی ریزرویشن میں کریمی لیئر سے متعلق اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ ریاستی حکومتیں اب درج فہرست ذاتوں یعنی ایس سی کے ریزرویشن میں کوٹہ دے سکیں گی۔
SC-ST کوٹہ پر عدالت کے فیصلے کے خلاف بھارت بند، جانئے اسکول، کالج اور دفاتر کے علاوہ کیا رہے گا بند؟
تنظیم نے سپریم کورٹ کے سات ججوں کی بنچ کے ذریعہ سنائے گئے حالیہ فیصلے کے برعکس نقطہ نظر اختیار کیا ہے، جو ان کے مطابق، تاریخی اندرا ساہنی کیس میں نو ججوں کی بنچ کے ذریعہ سنائے گئے فیصلے کو کمزور کرتا ہے، جس نے ہندوستان میں ریزرویشن کا خاکہ قائم کیا گیا۔
Bharat Bandh on Aug 21 کل بھارت رہے گا بند،یوپی اور راجستھان میں سیکورٹی کے سخت انتطامات،جانئےکیا بند رہے گا اور کیا کھلا رہے گا؟
بدامنی کے امکان کے پیش نظر، پولیس فورسز نے ملک بھر میں، خاص طور پر حساس سمجھے جانے والے اضلاع میں اپنی موجودگی بڑھا دی ہے۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی گئی جس میں ڈویژنل کمشنر، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور اعلیٰ پولیس افسران نے شرکت کی۔