Bharat Express

Ayodha Ram Mandir

شنکراچاریوں نے بھی رام للا پران پرتشٹھا کی حمایت کی ہے۔ اس معاملے پر شنکراچاریہ سوامی اویمکتیشورانند نے کہا تھا کہ مندر ابھی مکمل طور پر تیار نہیں ہے

قریب 51انچ کی رام للا کی مورتی گزشتہ ہفتے رام مندر کے مقدس مقام میں رکھی گئی تھی۔ بھگوان رام کی تین مورتیاں بنائی گئی تھیں، جن میں سے میسور میں مقیم ارون یوگیراج کا مجسمہ پران پرتشٹھا کی تقریب کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ باقی دو مورتیوں کا کیا ہوگا۔

بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک آپ کو رام مندر کا درشن کرا رہا ہے ۔ رام للا تقریباً 500 سال بعد مندر میں موجود ہوں گے۔ ایسے میں ان کے اس مقام کو رنگ برنگے پھولوں اور روشنیوں سے سجایا گیا ہے۔

مہاتما گاندھی بار بار رام راج کی بات کرتے تھے جس کا مطلب سب کے ساتھ برابری تھا۔70 فیصد بھارت میں ہندو ہیں ،کیا وہ خطرے میں ہیں ۔کیا 30 فیصد دیگر مذاہب والوں سے ان کو خطرہ ہے؟ مگر لوگوں کے ذہن میں یہ بٹھایا گیا  کہ ہندو خطرے میں ہے۔ میں ان 25 فیصد میں سے ہوں ،مجھے کبھی خطرہ نہیں لگتا۔

ایودھیا میں اس جگہ پر ایک عظیم الشان رام مندر تعمیر کیا جا رہا ہے جہاں 1992 میں اس کے انہدام سے قبل متنازعہ ڈھانچہ کھڑا تھا۔ 16ویں صدی کا متنازعہ ڈھانچہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان صدیوں پرانے تنازعہ کا مرکز تھا۔ ہندوؤں کا ماننا ہے کہ یہ جگہ بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے۔

جنوری کو وزیر اعظم نریندر مودی رام مندر کا افتتاح کریں گے۔ اس تقریب میں ملک اور دنیا کے کئی ممالک سے 8 ہزار وی آئی پی اور وی وی آئی پی مہمان شرکت کر رہے ہیں۔ ان تمام مہمانوں کے رام نگری ایودھیا پہنچنے کا سلسلہ آج (21 جنوری) سے شروع ہو گیا ہے۔

بھارت کے معروف بزنس مین مکیش امبانی کی ریلائنس انڈسٹریز نے اپنے ملازمین کے لیے 22 جنوری کو چھٹی کا اعلان کیا ہے۔ ریلائنس انڈسٹریز کے تمام دفاتر 22 جنوری کو بند رہیں گے۔

: ایودھیا میں 22 جنوری کو رام مندر کا افتتاح ہونے جارہا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی آج شری رام مندر کی تعمیر کے لیے 500 سال کی جدوجہد کی کہانی پر مبنی فلم 695 ریلیز ہوئی ہے۔

دانش کنیریا نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا، میرا رام للا نصب ہوگئے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  دانش  کنیریا نے پہلی بار رام مندر پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ وہ پہلے بھی کئی بار رام مندر پر ردعمل دے چکے ہیں۔

انہوں نے جمعرات (18 جنوری 2024) کو طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ سب کا وکاس ہے۔حیدرآباد کے ایم پی اویسی نے کہا، "بی جے پی کی حکومت والی ریاست نے عید میلاد النبی کی چھٹی منسوخ کردی۔ آئینی اتھارٹی نے نماز جمعہ کے لیے 30 منٹ کا وقفہ ختم کر دیا۔