Bharat Express

18th Lok Sabha Elections

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ٹی ایم سی حکومت اماموں کو ماہانہ تنخواہ دیتی ہے، لیکن پجاریوں اور مندروں کے نگراں کو ایک پیسہ بھی نہیں دیتی ہے۔ انہوں نے کہا، "ٹی ایم سی 'ماں، ماٹی اور مانش' کے نعرے پر اقتدار میں آئی تھی۔ لیکن اب ان کی توجہ 'ملا، مدرسہ اور مافیا' کی طرف ہے۔

ٹوئٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے اپنی تقریر میں مسلمانوں کو درانداز اور بہت زیادہ بچے والے کہا تھا۔ اب وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ مسلمانوں کی بات نہیں کر رہے، انہوں نے کبھی ہندو مسلم نہیں کی۔

شیوہر لوک سبھا سیٹ پر گزشتہ تین الیکشن میں بی جے پی کی امیدوار رما دیوی کی جیت ہوئی تھی۔ اور اس بار ان کا ٹکٹ کاٹ کر لولی آنند کو دیا گیا ہےچونکہ یہ سیٹ جے ڈی یو کے کھاتے میں آئی تھی،اس لئے رمادیوی کو ٹکٹ دینا ممکن نہیں تھا اور ویسے بھی رما دیوی پہلے سے ہی ہاتھ کھڑے کرچکی تھی۔

انتخابی حلف نامے میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی تعلیمی قابلیت کے بارے میں بھی جانکاری دی ہے۔ اس کے مطابق پی ایم مودی نے 1967 میں گجرات بورڈ سے اسکول کی تعلیم مکمل کی۔ اس کے بعد 1978 میں دہلی یونیورسٹی سے بیچلر آف آرٹس کیا۔

واضح رہے کہ دھننجے سنگھ نے منگل کی شام کہا کہ میں بی جے پی کی حمایت کروں گا۔ میں پی ایم نریندر مودی اور سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ ہوں۔ میری بیوی شریکلا بی جے پی میں شامل ہوسکتی ہیں۔دھننجے کے اس فیصلے کا اثر جونپور لوک سبھا سیٹ پر پڑ سکتا ہے۔

لوک سبھا انتخابات 2024 کی لڑائی میں بہار میں ایک ایسی سیٹ ہے جہاں سابق وزیر اعلی لالو یادو کے خاندان کے تین افراد نے الیکشن لڑا ہے۔ لالو یادو خود اور ان کی بیوی رابڑی دیوی سارن سیٹ سے الیکشن لڑ چکے ہیں۔ وہیں اس بار لالو-رابڑی کی بیٹی روہنی آچاریہ میدان میں ہیں۔

اروند کجریوال کے اس بیان کو کانگریس پارٹی کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے منظوری دے دی ہے۔ ملکارجن کھرگے نے جھارکھنڈ کے ہزاری باغ میں ایک جلسہ عام میں لوگوں سے کہا کہ ہمارے تمام لوگوں کو غیر ضروری طور پر جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ میں این آر سی کی اجازت نہیں دوں گی۔ آسام میں 19 لاکھ ہندو بنگالیوں کے نام فہرست سے نکال دیے گئے ہیں۔

بی جے پی ذرائع نے بتایا کہ منگل کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے پہلے وزیر اعظم مودی گنگا میں ڈبکی بھی لگائیں گے۔

سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے دو سابق ججوں اور ایک ایڈیٹر نے راہل گاندھی اور پی ایم مودی کو ایک ہی اسٹیج پر بحث کے لیے مدعو کیا تھا۔ جس پر بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے قومی صدر تیجسوی سوریا نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے چیلنج کو قبول کر لیا ہے۔