بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز 2-0 سے جیتنے کے بعد، ہندوستان کی نظریں اب نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز پر ہیں، جس کا پہلا ٹیسٹ بدھ سے بنگلورو میں کھیلا جائے گا۔ یہ ٹیسٹ سیریز ہندوستان کے لیے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) کے نقطہ نظر سے بہت اہم ہے۔ اگر ہندوستان یہ سیریز 3-0 سے جیتنے میں کامیاب ہوتا ہے تو اس کے لیے ڈبلیو ٹی سی کے فائنل میں پہنچنا بہت آسان ہو جائے گا۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم کی بات کریں تو ان کا ایشیا کا دورہ اب تک اچھا نہیں رہا۔ سری لنکا کے خلاف کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں انہیں 2-0 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ لیکن بنگلورو میں وہ واپسی کی کوشش کریں گے اور ان کی ٹیم بھی اس چیز میں ماہر ہے۔
اس میچ کے دوران بارش کا قوی امکان ہے۔ بارش کے باعث منگل کو ہندوستان کا پریکٹس سیشن بھی منسوخ کر دیا گیا تھا۔ پچ پچھلے کئی دنوں سے ڈھکی ہوئی ہے۔ اگر موسم ایسا ہی رہا اور ابرچھایا رہا تو میچ منعقد ہونے کے باوجود اسپنرز کو وہ مدد نہیں مل سکے گی جس کی اکثر ہندوستانی پچوں پر توقع کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ایسے حالات میں تیز گیند بازوں کو مدد مل سکتی ہے۔ تاہم ایک بات یہ بھی ہے کہ ہندوستان کی نظر بارڈر گواسکر ٹرافی پر ہے اور ایسی صورتحال میں ان کے گیند بازوں کو تیاری کا اچھا موقع مل سکتا ہے۔
وراٹ کوہلی کی فارم کو سمجھنا تھوڑا مشکل ہو سکتا ہے۔ ہندوستانی ٹیم نے حالیہ دنوں میں زیادہ ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلی ہے لیکن کوہلی نے اپنی آخری آٹھ ٹیسٹ اننگز میں دو سنچریاں اسکور کی ہیں۔ تاہم اس سے پہلے وہ کافی عرصے سے فارم میں نہیں تھے۔ اب سال کے آخر میں آسٹریلیا کے خلاف ایک بڑی سیریز کے ساتھ، لوگ یہ جاننے کے لیے بے چین ہوں گے کہ ان کی فارم کہاں کھڑی ہے۔
ٹم ساؤتھی تقریباً دو ہفتے قبل تک نیوزی لینڈ کے کپتان تھے۔ تاہم انہوں نے سری لنکا میں کلین سویپ کے بعد کپتانی چھوڑ دی تھی۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 400 وکٹیں لینے سے صرف 18 وکٹیں دور ہیں۔ ٹم ساؤتھی نیوزی لینڈ کے بولنگ اٹیک کا اہم حصہ ہے۔ وہ ہندوستانی پچوں پر اپنے تجربے کا استعمال کرکے اپنی ٹیم کی مدد کرسکتے ہیں۔
ٹیم نیوز – تین تیز گیند باز یا تین اسپنرز؟
شبمن گل کی گردن میں تکلیف ہے جس کی وجہ سے بیٹنگ آرڈر میں تبدیلیاں آسکتی ہیں۔ اگر وہ کھیلنے کے لیے فٹ نہیں ہیں تو سرفراز خان کو گل کی جگہ پلیئنگ الیون میں شامل کیا جا سکتا ہے اور کے ایل راہل تیسرے نمبر پر بلے بازی کر سکتے ہیں۔ ہندوستانی ٹیم کے سامنے سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ آیا وہ ایک اضافی اسپنر کو کھیلے یا کسی تیسرے تیز گیند باز کو موقع دے۔ اس کا فیصلہ غالباً اس بات پر منحصر ہوگا کہ ٹاس سے پہلے کتنی بارش ہوتی ہے اور اس وقت حالات کیا ہیں۔
ہندوستان کی ممکنہ پلیئنگ الیون: 1 روہت شرما (کپتان)، 2 یشسوی جیسوال، 3 شوبمن گل/سرفراز خان، 4 وراٹ کوہلی، 5 رشبھ پنت (وکٹ کیپر)، 6 کے ایل راہل، 7 رویندرا جڈیجہ، 8 آر اشون، 9 آکاش دیپ/ کلدیپ یادو، 10 جسپریت بمراہ، 11 محمد سراج۔
نیوزی لینڈ کی ممکنہ پلیئنگ الیون: ڈیون کونوے، ٹام لیتھم (کپتان)، ول ینگ، راچن رویندرا، ڈیرل مچل، ٹام بلنڈل (وکٹ کیپر)، گلین فلپس، مچل سینٹنر/مائیکل بریسویل، ٹم ساؤتھی، اعجاز پٹیل، ول اوورکے۔
بھارت ایکسپریس۔