پاکستان نے آسٹریلیا میں 22 سال بعد ون ڈے سیریز جیتی، تیسرے ون ڈے میں آسٹریلیا کو دی 8 وکٹ سے شکست
فاسٹ باؤلرز کی شاندار کارکردگی کے باعث پاکستان نے آسٹریلیا میں تاریخ رقم کر دی۔ نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی کی مہلک باؤلنگ کی بدولت پاکستان نے پرتھ میں کھیلے گئے تیسرے ون ڈے میں آسٹریلیا کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان نے تین میچوں کی سیریز 2-1 سے جیت لی۔ پاکستان نے 22 سال بعد آسٹریلیا میں ون ڈے سیریز جیت لی ہے۔
تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے فیصلہ کن میچ میں آسٹریلوی ٹیم پہلے کھیلتے ہوئے صرف 140 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے بعد پاکستان نے ہدف 26.5 اوورز میں حاصل کر لیا۔ بیٹنگ میں سیم ایوب نے 42، عبداللہ شفیق نے 37 رنز، بابر اعظم نے 28 اور محمد رضوان نے 30 رنز ناٹ آؤٹ بنائے۔
آسٹریلیا کے تمام بلے باز رہے ناکام
اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا جو بالکل درست ثابت ہوا۔ آسٹریلیا کی جانب سے اننگز کا آغاز کرنے آئے جیک فریزر میک گرک ایک بار پھر فیلڈ فلاپ رہے۔ انہیں نسیم شاہ نے آؤٹ کیا۔ وہ ایک چوکے کی مدد سے 9 گیندوں میں صرف سات رنز بنا سکے۔
اس کے بعد تیسرے نمبر پر موجود ایرون ہارڈی بھی زیادہ دیر کریز پر نہ ٹھہر سکے۔ ہارڈی کو شاہین آفریدی نے آؤٹ کیا۔ وہ دو چوکوں کی مدد سے 13 گیندوں میں 12 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ 36 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد آسٹریلیا کےکپتان جوش انگلس سے کافی توقعات وابستہ تھیں لیکن انہوں نے ایک بار پھر مایوس کیا۔
جوش انگلش 19 گیندوں میں ایک چوکے کی مدد سے سات رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ نسیم شاہ نے انہیں پویلین بھیج دیا۔ اس کے بعد حارث رؤف نے سیٹ ہونے والے میتھیو شارٹ کو پویلین کی راہ دکھائی۔ وہ 30 گیندوں میں 22 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
ٹاپ آرڈر کے مکمل فلاپ ہونے کے بعد آخری امید مارکس اسٹوئنس اور گلین میکسویل سے تھی۔ لیکن یہ دونوں کھلاڑی بھی پاکستانی باؤلرز کے سامنے نہ ٹھہر سکے۔ا سٹوئنس 25 گیندوں میں آٹھ رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے تو میکسویل اپنا کھاتہ بھی نہ کھول سکے۔
آسٹریلیا کی جانب سے شان ایبٹ نے سب سے زیادہ 30 رنز بنائے۔ لوئر آرڈر ایڈم زمپا نے 13 رنز کی اننگز کھیلی اور اسپینسر جانسن نے 12 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ اس سیریز میں کوئی بھی آسٹریلوی بلے باز ففٹی نہیں بنا سکا۔
بھارت ایکسپریس