سندیپ لامیچھانے عصمت دری کیس میں قصوروار
آئی پی ایل کھیلنے والے نیپال کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سندیپ لامیچھانے جنسی زیادتی معاملہ میں قصوروار پائے گئے ہیں۔ سندیپ پر 18 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کا الزام ثابت ہو گیا ہے۔ جمعہ کو کھٹمنڈو کی ضلعی عدالت نے سندیپ کو عصمت دری کیس میں قصوروار پایا۔ سابق نیپالی کپتان پر اگست 2022 میں کھٹمنڈو کے ایک ہوٹل میں 18 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کا الزام تھا جو اب ثابت ہوچکا ہے۔
حالانکہ ابھی یہ طے نہیں ہوا ہے کہ سندیپ کو کب تک جیل میں رکھا جائے گا، لیکن اس کا فیصلہ اگلی سماعت میں کیا جائے گا، جو 10 جنوری 2024 کو ہوگی۔ جج ششیر راج دھکل کی بنچ نے جمعہ کو ایک ہفتہ طویل سماعت مکمل کی اور واضح کیا کہ اگست 2022 میں جنسی زیادتی کے وقت لڑکی نابالغ نہیں تھی۔ الزام کے وقت کہا گیا تھا کہ عصمت دری کے وقت لڑکی نابالغ تھی۔
بین الاقوامی کیریئر اب تک ایسا ہی رہا ہے۔
23 سالہ سندیپ نے اپنے کیریئر میں اب تک 51 ون ڈے اور 52 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلے ہیں۔ انہوں نے 2018 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی 20 کے ذریعے بین الاقوامی کریئر کا آغاز کیا۔ اب تک ون ڈے کی 50 اننگز میں باؤلنگ کرتے ہوئے 18.07 کی اوسط سے 112 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں اور 35 اننگز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 376 رنز بنا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی 52 اننگز میں 12.58 کی عمدہ اوسط سے 98 وکٹیں حاصل کیں اور بیٹنگ کرتے ہوئے 19 اننگز میں 64 رنز بنائے۔
آئی پی ایل میں بھی کمال کر چکے ہیں۔
بین الاقوامی کرکٹ کے علاوہ سندیپ آئی پی ایل بھی کھیل چکے ہیں۔ وہ دہلی کیپٹلس کے لیے آئی پی ایل کھیل چکے ہیں۔ سندیپ نے کل 9 آئی پی ایل میچ کھیلے۔ ان میچوں کی 9 اننگز میں بو لنگ کرتے ہوئے سابق نیپالی کپتان نے 22.46 کی اوسط سے 13 وکٹیں حاصل کیں۔ اس عرصے کے دوران اس نے 8.34 کی اکانومی پر رنز خرچ کیے۔
بھارت ایکسپریس۔