Bharat Express

Bihar News: بہار میں شراب ضبطی کی کارروائی کے دوران نوجوان کی موت، مشتعل ہجوم نے پولیس کی گاڑیوں کو لگائی آگ

ایس پی نے کہا، “پولیس اسٹیشن کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ہم سب گدھا تھانے پہنچے اور فائر حکام کو اطلاع دی گئی۔ آگ پر قابو پانے کے لیے کئی فائر ٹینڈرز طلب کیے گئے۔

بہار میں شراب ضبطی کی کارروائی کے دوران نوجوان کی موت

مظفر پور: بہار کے مظفر پور ضلع کے گاڑھا تھانہ علاقے میں شراب ضبط کرنے کے لئے چھاپے کے دوران ایک نوجوان کی موت ہو گئی، جس کے بعد مشتعل ہجوم نے بدھ کی شام کو ہنگامہ کھڑا کر دیا اور پولیس کی دو گاڑیوں کو قبضے میں لے لیا۔ کئی موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی گئی۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔ مہلوک کی شناخت مظفر پور کے رام پور جے پال گاؤں کے رہنے والے جتیندر یادو کے طور پر کی گئی ہے۔

جتیندر نے بچنے کے لیے تالاب میں لگائی چھلانگ

گاؤں والوں کے مطابق جتیندر نے شراب مخالف اسکواڈ سے بچنے کے لیے اپنے گاؤں کے تالاب میں چھلانگ لگا دی تھی۔ تاہم اس کی موت ڈوبنے سے ہوئی۔ مظفر پور کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) (سٹی) اروند پرتاپ سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا، ’’شام 7 بجے کے قریب، گاؤں والوں نے مظفر پور سے گزرنے والی قومی شاہراہ پر ٹریفک روک دی۔

مشتعل ہجوم نے تھانے کے احاطے میں کیا ہنگامہ

جتیندر کی موت سے مشتعل ہجوم نے اس کی لاش سڑک پر رکھ دی اور گاڑھا پولیس اسٹیشن کے احاطے میں گھس کر ہنگامہ کھڑا کردیا۔ مشتعل لوگوں نے تھانے کے احاطے میں کھڑی پولیس کی دو گاڑیوں کو آگ لگا دی اور کئی موٹر سائیکلیں ضبط کر لیں۔

پولیس اسٹیشن کو کوئی نقصان نہیں

ایس پی نے کہا، “پولیس اسٹیشن کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ہم سب گدھا تھانے پہنچے اور فائر حکام کو اطلاع دی گئی۔ آگ پر قابو پانے کے لیے کئی فائر ٹینڈرز طلب کیے گئے۔ فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے فوری طور پر آگ پر قابو پالیا۔ واقعہ کے سلسلے میں ایک کیس درج کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔”

اپریل 2016 میں شراب پر لگی تھی پابندی

اپریل 2016 میں نتیش کمار کی قیادت والی حکومت نے بہار میں شراب کی فروخت اور استعمال پر مکمل پابندی لگا دی تھی۔ اس کے بعد سے بہار میں شراب کی اسمگلنگ کے ساتھ ساتھ زہریلی شراب کی بکری کا بازار گرم ہے۔ آئے دن بہار میں زہریلی شراب پینے کی وجہ سے لوگوں کی موت بھی ہو جاتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔