جمنا کے بعد اب ہنڈن ندی میں پانی کی سطح بڑھی، غازی آباد کے کئی علاقوں میں پانی داخل، این ڈی آر ایف نے شروع کیا بچاؤ آپریشن
Uttar Pradesh: ملک بھر میں بارش کی وجہ سے کئی ریاستوں میں سیلاب کی صورتحال ہے۔ گجرات اور مہاراشٹر میں حالات خراب ہو گئے ہیں۔ وہیں یمنا میں سیلاب کے بعد غازی آباد میں ہنڈن ندی کی سطح آب بڑھنے لگی ہے۔ جس کی وجہ سے غازی آباد کے کئی علاقوں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ سٹی فاریسٹ اور عطاور گاؤں میں تقریباً 5 فٹ پانی بھر گیا ہے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم نے سیلابی پانی میں پھنسے لوگوں کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن کیا۔ جس میں 40 افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔
گھروں میں داخل ہوا ہنڈن ندی کا پانی
ہنڈن ندی میں پانی کی سطح بڑھنے سے کئی آبادی والے علاقوں میں پانی بھر گیا ہے۔ کئی گھروں کے لوگ گھروں کی چھتوں پر رہنے پر مجبور ہیں۔ سیلابی پانی گھروں میں داخل ہونے کے بعد ضلعی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ پانی کی سطح مسلسل بڑھنے سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم فرخ نگر علاقے کے اتور گاؤں پہنچی اور لوگوں کو بچایا۔
این ڈی آر ایف کی ٹیم نے ریسکیو آپریشن کیا شروع
ضلع انتظامیہ کی اطلاع پر این ڈی آر ایف کی ٹیم فوراً موقع پر پہنچی اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ سیلاب میں پھنسے لوگوں کو نکالا۔ ہنڈن ندی کا پانی کرہڑا گاؤں کی چار کالونیوں تک بھی پہنچ گیا ہے۔ اچانک پانی کالونیوں تک پہنچنے سے افراتفری مچ گئی۔ جس میں تقریباً ایک ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی ان لوگوں کا الزام ہے کہ سیلابی پانی مسلسل بڑھ رہا ہے اور گھروں میں داخل ہو رہا ہے، لیکن ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Gujarat Weather Forecast: گجرات میں موسلا دھار بارش کا ‘تانڈو’، کئی جانور سیلاب میں تنکے کی طرح بہہ گئے،دہلی میں بھی ہائی الرٹ
#WATCH | Uttar Pradesh: Flood-like situation arises in parts of Noida, due to rising water level of Hindon River. pic.twitter.com/wGQc9RjuW6
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) July 23, 2023
دریائے ہنڈن کے پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے سٹی فاریسٹ گزشتہ تین دنوں سے بند ہے۔ دوسری جانب فلڈ ریلیف انچارج اے ڈی ایم وویک سریواستو نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا معائنہ کیا۔ لوگوں سے اپیل کی کہ وہ دریا کے کنارے جانے سے گریز کریں۔ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں اپنے کنٹرول روم کو مطلع کریں۔
-بھارت ایکسپریس