مندسور میں مذہبی جلوس کے دوران تشدد، ایک شخص کے سر میں چوٹ، بازار بند
Madhya Pradesh News: مدھیہ پردیش کے مندسور میں ایک مذہبی جلوس کے دوران جھگڑا ہوگیا۔ مندر کے احاطے میں ایک فریق کی طرف سے پتھراؤ میں دوسرے فریق کے ایک شخص کے سر میں چوٹیں آئیں۔ پتھراؤ کے بعد پولیس کو ہلکی طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے۔
مندسور میں میلاد النبی کے جلوس کے دوران جیسے ہی جلوس نہرو بس اسٹینڈ واقع بالاجی مندر کے سامنے پہنچا تو کسی نے مندر کے احاطے میں پتھر پھینک دیا۔ جس کی وجہ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی آشوتوش آنند، اے ایس پی گوتم سنگھ سمیت پولیس فورس نے چارج سنبھال لیا۔
مندر پر پتھراؤ اور ایک شخص کے زخمی ہونے کے بعد ہندو تنظیمیں بھی مشتعل ہو گئیں اور مندر کے باہر سڑک پر بیٹھ کر نعرے بازی کرنے لگیں۔ ہندو تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ پتھراؤ کرنے والے ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے۔ واقعہ کے بعد مندسور کے بازار میں سناٹا چھا گیا۔ دکاندار اپنی دکانیں بند کرکے بھاگ گئے۔
پولیس اور ہندو کارکنوں کے درمیان جھڑپ
واقعے کے بعد پولیس کسی طرح جلوس کو اختتامی مقام تک لے گئی۔ واقعہ کی اطلاع شہر بھر میں پھیلتے ہی تمام ہندو تنظیموں کے لوگ جمع ہوگئے۔ پولیس اور ہندو کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے سڑک پر بیٹھ کر ہنومان چالیسہ کا جاپ کیا۔ یہاں ہندو تنظیموں نے انتظامیہ کو سخت لہجے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر 2 دن کے اندر ملزمان کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو ہندو تنظیمیں 2 دن بعد سخت کارروائی کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں- Eid-Milad-un Nabi: سعودی عرب سمیت ان مسلم ممالک میں نہیں منائی جاتی عید میلاد النبی، جانئے کیا ہے وجہ
بالاجی مندر کے پجاری نے کیا کہا؟
یہاں بالاجی مندر کے پجاری شرد دویدی کے مطابق وہ مندر میں بیٹھے ہوئے تھے۔ اس دوران جلوس نکل رہا تھا کہ جلوس کی طرف سے ایک پتھر آیا اور پاس بیٹھے ساتھی کے سر میں لگا جس سے وہ زخمی ہو گیا۔ اس کی ٹانگ میں بھی پتھر مارا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے احتجاج کیا تو ہم پر کچھ چپلیں اور پتھر پھینکے گئے۔ شہر کوتوالی پولیس مندر کے پجاری کی شکایت پر مقدمہ درج کر رہی ہے۔
-بھارت ایکسپریس