مدمہیشور میں پھنسے 293 لوگوں کو نکالنے کا آپریشن مکمل
دہرادون: اتراکھنڈ کے مدمہیشور دھام میں شدید بارش کی وجہ سے ایک پل بہہ جانے کے بعد وہاں پھنسے تمام 293 لوگوں کو نکالنے کی کارروائی بدھ کے روز مکمل ہوگئی۔ بچائے گئے زیادہ تر لوگ عقیدت مند ہیں۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے کہا کہ چمولی ضلع کے ہیلانگ میں ایک مکان گرنے سے دو بھائی ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے، جب کہ دو دن پہلے پوڑی ضلع کے ایک ریزورٹ میں مٹی کے تودے گرنے سے ملبے تلے دبے تمام لوگوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ درپریاگ کے ضلع ڈیزاسٹر مینجمنٹ آفیسر نندن سنگھ راجوار نے بتایا کہ ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) اور پولیس کی طرف سے مدمہیشور دھام میں بچاؤ اور راحت کاری کا کام مکمل کر لیا گیا ہے اور وہاں پھنسے ہوئے زیادہ تر یاتریوں سمیت تمام 293 لوگوں کو بچا لیا گیا ہے۔ اور اسے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔
پیر کی صبح ہوئی موسلادھار بارش کی وجہ سے 11,473 فٹ کی اونچائی پر مدمہیشور فٹ پاتھ پر بنٹولی میں گوندر پل کے گرنے اور اس کی طرف جانے والی سڑک کا ایک حصہ گرنے سے لوگ پھنس گئے۔ انہوں نے کہا کہ منگل کے روز دن بھر مہم چلانے کے بعد 52 یاتریوں کو ‘رپ ریور کراسنگ میتھڈ’ کے ذریعے باہر نکالا گیا، جبکہ بدھ کے روز 190 افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اور 51 افراد کو ‘روپ ریور کراسنگ میتھڈ’ کے ذریعے باہر نکالا گیا۔ مدمہیشور میں پھنسے ہوئے ان میں سے زیادہ تر لوگ عقیدت مند تھے جبکہ ان میں کچھ مقامی لوگ بھی شامل تھے۔
وہیں ہیلانگ بازار کے قریب وشنوگڈ کولہو کے قریب پیش آنے والے حادثے کی اطلاع ملنے پر ایس ڈی آر ایف اور پولیس نے رات بھر کارروائی شروع کی اور ملبے تلے دبے سات لوگوں کو باہر نکالا۔ حادثے میں ہلاک ہونے والے دونوں افراد حقیقی بھائی ہیں جن کی شناخت نیپالی شہری 19 سالہ انمول بھنڈاری اور اس کے 21 سالہ بھائی پرنس بھنڈاری کے طور پر ہوئی ہے۔ دوسری جانب، پولیس نے بتایا کہ پوڑی ضلع کے لکشمن جھولا علاقے میں موہن چٹی کے ایک ریزورٹ میں پیر کی صبح موسلا دھار بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کے بعد ملبے تلے دبے ہریانہ کے کروکشیتر سے ایک خاندان کے باقی تین لاپتہ افراد کی لاشیں بھی برٓمد کر لی گئی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔