Bharat Express

Ankita Bhandari :انکیتا بھنڈاری قتل کیس میں نینی تال ہائی کورٹ کا سی بی آئی کا جانچ سے انکار

اس سے قبل 26 نومبر کو فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔ بدھ کو ہائی کورٹ نے سی بی آئی انکوائری کی عرضی کو مسترد کر دیا۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں سی بی آئی انکوائری کی ضرورت نہیں ہے

Ankita Bhandari

اتراکھنڈ کے انکیتا بھنڈاری قتل  سے جڑی بڑی خبر آئی ہے۔ نینی تال ہائی کورٹ نے انکیتا بھنڈاری قتل کیس کو لے کر فیصلہ بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ سی بی آئی جانچ نہیں ہوگی۔ ہائی کورٹ نے سی بی آئی کی جانچ والی درخواست کو ٹھکرا دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے ایس آئی ٹی جانچ پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے۔

اس سے قبل 26 نومبر کو فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔ بدھ کو ہائی کورٹ نے سی بی آئی انکوائری کی عرضی کو مسترد کر دیا۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں سی بی آئی انکوائری کی ضرورت نہیں ہے۔

19 سالہ انکیتا بھنڈاری پلکت آریہ کے ریزورٹ ونانتر میں ریسپشنسٹ کے طور پر کام کرتی تھیں۔ اس کی  18 ستمبر کو لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی تھی، بعد میں اس کی لاش چیلہ نہر سے برآمد ہوئی تھی۔ الزام ہے کہ پلکت آریہ نے اسے نہر میں دھکیل دیا۔ پلکت اس وقت اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ جیل میں ہیں۔

انکیتا بھنڈاری کا 18 ستمبر کی رات قتل کر دیا گیا تھا۔ قتل کے ملزم اس ریزورٹ کے مالک ہیں۔ جہاں وہ ریسپشنسٹ کے طور پر کام کرتی تھی۔

انکیتا کی ماں سونی دیوی اور والد بیرندر سنگھ بھنڈاری  نے اپنی بیٹی کے لیے انصاف اور مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ایس آئی ٹی معاملے کی جانچ میں لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہی ہے، اس لیے اس کی جانچ سی بی آئی سے کرائی جائے۔

انکیتا بھنڈاری جو اتراکھنڈ کے رشی کیش میں ریزورٹ میں کام کرتی تھی۔ کیس کا ملزم پلکت آریہ 19 ستمبر کو انکیتا کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کے بعد ریونیو پولیس کے پاس آیا۔ 23 ستمبر کو لکشمن جھولا پولیس اسٹیشن نے انکیتا بھنڈاری کی گمشدگی کا مقدمہ درج کیا۔ اس کے بعد پولکیت سمیت تین ملزمان کو پولس نے گرفتار کر لیا۔ 24 ستمبر کو ملزم کے کہنے پر انکیتا بھنڈاری کی شراب چیلا ڈیم سے برآمد ہوئی تھی۔ انکیتا کی لاش کا پوسٹ مارٹم رشیکیش ایمس میں ہوا اور 25 ستمبر کو ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ اتراکھنڈ حکومت نے پورے معاملے کی جانچ کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔

 

-بھارت ایکسپریس

Also Read