سائیکل پنکچر ٹھیک کرنے والے کا بیٹا بنا جج، PCS-J کا امتحان کیا پاس، گھر میں جشن کا ماحول
UP PCS J Result 2023: اتر پردیش کے پریاگ راج میں اپنے والد کے ساتھ سائیکل کا پنکچر ٹھیک کرنے والے ایک لڑکے نے تاریخ رقم کی ہے اور یوپی پی سی پی ایس جے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ نوجوان کا نام احد احمد ہے۔ پہلے وہ اپنے والد کے کام میں مدد کیا کرتا تھا لیکن احد جو کہ پڑھائی میں ہوشیار تھا، اسے اس کے والد نے مزید پڑھنے کی ترغیب دی اور پھر احد جج بن گیا۔ احد کی والدہ خواتین کے کپڑے سلائی کرتی ہیں۔ فی الحال احد کے جج بننے کی خوشی میں پورا خاندان پورے علاقے میں مٹھائیاں تقسیم کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ 30 اگست کو یوپی پی سی ایس جے یعنی جوڈیشل مجسٹریٹ کی بھرتی کے امتحان کے نتائج جاری ہوئے تھے، جس میں احد احمد کا نام بھی شامل تھا۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ احد کو اپنی پہلی کوشش میں ہی اس میں کامیابی ملی ہے۔ کچھ دن پہلے تک وہ سائیکل کے پنکچر ٹھیک کروانے میں اپنے والد کی مدد کیا کرتے تھے لیکن اب جج بننے کے بعد پورا خاندان اس طرح سے خوش ہے کہ پنکچر ٹھیک کرنے والے کے بیٹے کی کامیابی پر پریاگ راج کے لوگوں میں زبردست خوشی کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اپنے بیٹے کا منہ میٹھا کروانے کے ساتھ ساتھ پورے محلے میں مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں۔
ماں چاہتی تھی کہ بیٹا بنے افسر
موصولہ اطلاعات کے مطابق احد کی والدہ افسانہ چاہتی تھیں کہ ان کا بیٹا افسر بنے۔ انہوں نے ایک بار ایک فلم گھر دوار دیکھی تھی جسے دیکھنے کے بعد سے وہ اپنے بیٹے کے افسر بننے کا خواب دیکھ رہی تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ فلم دیکھنے کے بعد سے ہی انہوں نے فیصلہ کیا کہ ان کے شوہر کی پنکچر کی دکان سے خاندان کی کفالت ہوگی اور وہ خواتین کے کپڑے سلائی کر احدکو پڑھائیں گی۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ احد نے پی سی ایس جے پاس کرنے کے لیے کسی قسم کی کوچنگ نہیں لی۔ اس نے صرف خود مطالعہ کے ذریعے تعلیم حاصل کی ہے۔
گھر کے پاس ہی میں ہے پنکچر کی مرمت کی دکان
واضح رہے کہ احد کا گھر پریاگ راج شہر سے تقریباً ایک کلومیٹر دور نواب گنج علاقے کے ایک چھوٹے سے گاؤں بارائی ہرکھ میں واقع ہے۔گھر کے پاس ہی اس کے والد شہزاد احمد کی سائیکل کے پنکچر ٹھیک کرنے کی ایک چھوٹی سی دکان ہے۔ اس دکان میں وہ بچوں کے لیے ٹافیاں اور چپس وغیرہ بھی فروخت کرتے ہیں۔
احد کے والدین نے سب بچوں کو پڑھایا ہے
احد احمد اپنے والدین کے چار بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ احد کے والدین نے نہ صرف اسے بلکہ ان کے دوسرے بچوں کو بھی اچھی تعلیم فراہم کی ہے۔ احد کا بڑا بھائی سافٹ ویئر انجینئر بن چکا ہے جبکہ اس کا چھوٹا بھائی ایک نجی بینک میں برانچ منیجر ہے۔ احد کا کہنا ہے کہ اس کے والدین نے اسے بہت غربت اور جدوجہد کے درمیان پالا ہے، اس لیے اب وہ اپنے والدین کے خواب کو پورا کرے گا اور اپنے والدین کی سکھائی ہوئی ایمانداری کے ساتھ آگے بڑھے گا۔ احد کہتے ہیں کہ کوئی کام چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا۔ اسے یہ کہتے ہوئے ذرا بھی شرم نہیں آتی کہ اس کے والد پنکچر ٹھیک کرنے کا کام کرتے ہیں لیکن اب وہ اپنے والد شہزاد احمد کو آرام دینا چاہتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس