مشکل میں آیا باؤنسر لگاکر ٹماٹر بیچنے والا دکاندار،بیٹے سمیت سبزی فروش نے تھانے میں گزاری رات، دکان اور گھر پر پہنچی میونسپل کارپوریشن-وی ڈی اے کی ٹیم
UP News: وارانسی میں باؤنسر لگا کر ٹماٹر بیچنا سبزی فروش کے لیے ایک بوجھ بن گیا ہے۔ پہلے تو سوشل میڈیا پر باؤنسر لگا کر ٹماٹر بیچنے کی وائرل تصویر نے کافی سرخیاں حاصل کیں اور ایس پی سربراہ اکھلیش نے بھی مہنگائی پر ریاستی حکومت کو سخت نشانہ بنایا اور سیاسی جنگ جاری رہی، لیکن شام تک پولیس انتظامیہ حرکت میں آئی اور پھر معلوم ہوا کہ یہ سارا معاملہ سیاسی اسٹنٹ تھا، جس میں سبزی کا دکاندار بری طرح پھنس گیا اور سیاستدان صاف بچ نکلے۔ بتا دیں کہ اس پورے معاملے میں سبزی فروش کو اپنے بیٹے کے ساتھ لنکا تھانے میں پوری رات گزارنی پڑی۔ تاہم ایس پی لیڈر اس کی رہائی کے لیے تھانے میں ڈٹے رہے۔
شام ہوتے ہی انتظامیہ حرکت میں آئی، ایس پی لیڈر کی تلاش جاری
ایس پی کے قومی صدر اور سابق سی ایم اکھلیش یادو نے کل وارانسی میں باؤنسر کے ذریعے فروخت ہونے والے ٹماٹروں کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا۔ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر نے بی جے پی حکومت پر طنز کرتے ہوئے ٹماٹر بیچنے پر زیڈ پلس سیکورٹی کا مطالبہ کیا۔ اکھلیش کے ٹویٹ کے بعد یہ تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی اور شام کے آخر تک یہ بات سامنے آئی کہ باؤنسر کے ساتھ ٹماٹر بیچنے والا کوئی دکاندار نہیں بلکہ مقامی ایس پی لیڈر ہے۔ اس کے بعد وارانسی انتظامیہ نے اس دکان اور دکاندار کی تلاش شروع کردی۔ تو مزید معلومات سامنے آئیں اور پولیس کو پتہ چلا کہ مقامی ایس پی لیڈر اجے یادو جو باؤنسر کا استعمال کرکے ٹماٹر بیچ رہا تھا، دراصل ایس پی کا ایک مقامی لیڈر ہے۔ حکومت کو آڑے ہاتھوں لینے کے لیے ایسا حربہ اختیار کرنے سے مایوس انتظامیہ نے سبزی والے دکاندار اور اس کے بیٹے کو پوچھ گچھ کے لیے تھانے میں بٹھا دیا اور ایس پی لیڈر اجے فوجی کی تلاش شروع کر دی۔ یہ جاننے کے بعد اکھلیش یادو کا ایک بار پھر ٹویٹ آیا۔ اس کے بعد ایس پی اہلکار اپنے لیڈر کو پولیس کارروائی سے بچانے کے لیے لنکا تھانے پہنچے اور ایس پی کے سینئر رہنما رات گئے تک تھانے میں موجود رہے۔
رشتہ داروں کا الزام، ایس پی لیڈر نے دکان کو سیاسی اسٹنٹ کے لیے کیا استعمال
اس معاملے میں پھنسے سبزی والے دکاندار اور اس کا خاندان اب ایس پی لیڈر پر سیاسی اسٹنٹ کے لیے اندھیرے میں رکھنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ ناگوان علاقے میں رہنے والے سبزی فروش راج نارائن یادو کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ایس پی لیڈر اجے فوجی کچھ لوگوں کے ساتھ آئے اور 500 روپے دے کر دکان پر ٹماٹر منگوائے۔ اس کے بعد اس کی باؤنسر کے ساتھ تصویر کھنچوائی گئی اور ٹماٹر بیچنے کا بہانہ کیا۔ رشتہ داروں نے یہ بھی بتایا کہ ایس پی لیڈر اکثر دکان پر آتے تھے، اس لیے انہیں ایسا کرنے سے نہیں روکا جا سکتا تھا۔
میونسپل کارپوریشن اور وی ڈی اے سبزی فروش کی دکان اور مکان کے نقشے کی کرے گی جانچ
ایس پی سپریمو اکھلیش یادو نے رات کو ایک بار پھر ٹویٹ کیا کہ سبزی والے دکاندار اور اس کے بیٹے کو تھانے میں بٹھایا جا رہا ہے۔ اس کے بعد میونسپل کارپوریشن اور وی ڈی اے کے اہلکار ویڈیو میں نظر آنے والی دکان پر پہنچے۔ جب میڈیا نے میونسپل کارپوریشن کے زونل افسر جے کے آنند سے دکان کی جانچ کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نے پہلے تو بات کرنے سے انکار کیا، پھر کہا کہ اکھلیش یادو نے ٹماٹروں کے بارے میں کچھ ٹویٹ کیا ہے۔ آپ اسے جانتے ہیں۔ ہم اس دکان کو چیک کرنے آئے ہیں کہ دکان کی لمبائی اور چوڑائی کتنی ہے۔ دوسری جانب وی ڈی اے اور میونسپل کارپوریشن کے افسران نے سبزی فروش کے رشتہ داروں کو گھر کا نقشہ اور زمین کے تمام دستاویزات کے ساتھ دفتر آنے کو کہا اور گھر کے باہر کا معائنہ کیا۔
ایس پی ترجمان نے کہا کہ علامتی طور پر احتجاج کرنا کب سے جرم بن گیا ہے؟
اکھلیش یادو کے ٹویٹ کے بعد ضلع کے سینئر ایس پی اہلکار لنکا تھانے پہنچے، جب کہ لنکا تھانے میں پولیس سبزی دکاندار سے ایس پی لیڈر اجے یادو کے بارے میں پوچھ گچھ کر رہی تھی۔ ایس پی لیڈروں نے بھیلوپور اے سی پی پروین سنگھ سے بھی بات کی۔ اس معاملے میں ایس پی کے ترجمان منوج رائے دھوپچندی نے کہا کہ مہنگائی کے خلاف علامتی طور پر احتجاج کرنا کب سے جرم بن گیا ہے۔ پولیس نے غریب سبزی فروش کو تھانے میں بٹھا رکھا ہے، اس کا جرم کیا ہے؟ ٹماٹر کی قیمتوں پر علامتی طور پر سوال اٹھانے والے ایس پی کارکن کو پولیس کیوں گرفتار کرنا چاہتی ہے؟ ہم اپنے کارکن کے ساتھ ہیں۔
-بھارت ایکسپریس