یوپی میں بجلی محکمہ کے اہلکاروں کے دھرنے پر وزیر اے کے شرما کے رویے کا اثر، اسٹیج پر کئی جگہ خالی کرسیاں
UP Electricity Employees Strike: یوپی میں ملازمین کا احتجاج کوئی نئی بات نہیں ہے، لیکن جب بجٹ اجلاس کا آخری مہینہ ہوتا ہے اور اسی مہینے میں گرمیاں شروع ہوتی ہیں، تب یہ معاملہ بہت اہم ہو جاتا ہے۔ وہ بھی اس وقت جب گزشتہ سال تاریخ کی اب تک کی سب سے زیادہ مانگ تھی، جسے پورا کرنے کے لیے محکمہ بجلی کو حکومت ہند سے بھی مدد لینی پڑی۔ جب بھارت ایکسپریس کی ٹیم نے گراؤنڈ میں جا کر بجلی کارکنوں کی طرف سے چلائی جا رہی تحریک کی جانچ کی تو صورتحال اتنی خراب دکھائی نہیں دی جس طرح کا ماحول بنایا جا رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس کی ٹیم نے جب راج بھون پاور سب سٹیشن اور منشی پولیہ سب سٹیشن سمیت ریاست کے درجنوں سب سٹیشنوں کا دورہ کیا تو جو تصویر سامنے آئی وہ سرکاری ملازمین کی لگن اور عوام کے لیے ٹھیکے کی تصویریں تھیں، جس میں ملازمین کو بجلی فراہم کرنے کے لیے اوور ٹائم کام کرنے کی بات کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
اتر پردیش (یوپی) کی راجدھانی لکھنؤ میں واقع بجلی محکمہ کے فیلڈ ہاسٹل کے احاطے میں بجلی محکمہ کے ملازمین ہڑتال پر ہیں۔ صبح ساڑھے آٹھ بجے جب بھارت ایکسپریس ٹیم کو صورتحال کا علم ہوا تو دھرنے کے مقام پر کوئی بھی موجود نہیں تھا۔ وہیں تقریباً 12 بجے جب بھارت ایکسپریس کی ٹیم نے جائیزہ لیا تو موجودہ ملازمین کم اور ریٹائرڈ ملازمین زیادہ نظر آئے۔ اس میں بھی خالی سٹیج اور خالی کرسیاں تحریک کی ناکامی کی داستان سنا رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں- A K Sharma: وزیر اے کے شرما نے سوامی پرساد موریہ کو رام چرت مانس پر بیان بازی کے حوالے سے دیا مشورہ، جانئے کیا کہا
ریاست میں کئی مقامات پر بجلی کی سپلائی میں خلل ڈالنے کی کوششیں کی گئی ہے، جس کی کہانی بجلی کے تاروں پر لٹکتے سرکنڈوں کے پتے بتا رہے ہیں۔ وہیں میرٹھ میں بھی ٹرانسفارمر جلتے دیکھ کر مزدوروں نے کوئی ایکشن نہ لینے کا انکشاف کیا ہے۔ یہ دیکھ کر اتر پردیش حکومت (یو پی حکومت) کے توانائی اور شہری ترقی کے وزیر اے کے شرما (اے کے شرما) نے سخت موقف اختیار کیا ہے اور انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجرم چاہے آسمان میں چھپے ہوں یا پاتال میں۔ ہم انہیں ڈھونڈیں گے ۔ کہیں-کہیں توڑ پھوڑ کی وجہ سے بجلی کی فراہمی میں مسئلہ ہے۔ اس مشکل وقت میں لوگوں کو صبر سے کام لینا چاہیے۔ عوام کو درپیش مسائل کے ذمہ دار بجلی تنظیموں کے قائدین ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب تک کی گئی کارروائی کا ڈیٹا بھی جلد فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہڑتال ملازمین کے مفاد میں نہیں ہے۔
پاور ورکرز کی اس ہڑتال کے دوران این ٹی پی سی، بجاج جیسے سرکاری اور پرائیویٹ ادارے حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں اور جہاں ضرورت ہو ان کے ملازمین مدد کرتے نظر آ رہے ہیں۔ حکومت نے مظاہروں کے دوران کام پر نہ آنے والے کنٹریکٹ ملازمین کو برخاست کرنے اور تخریب کاری کے لیے قومی سلامتی ایکٹ (NSA) کے تحت کارروائی کرنے کا انتباہ دیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس