Bharat Express

Mukhtar Ansari:مختار انصاری پر ایک اور قتل کیس درج، 22سال بعد شوٹ آوٹ میں آیا نیا موڑ

اسری چٹی گینگ وار میں مارے گئے متاثرین میں سے ایک منوج رائے کے والد شیلیندر رائے نے ہفتہ کے روز مختار انصاری کے خلاف 22 سال بعد محمد آباد پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا

مختار انصاری پر ایک اور قتل کیس درج، 22سال بعد شوٹ آوٹ میں آیا نیا موڑ

Mukhtar Ansari: گینگسٹر سے سیاستدان بنے مختار انصاری کو بڑا دھچکا دیتے ہوئے پولیس نے ان(مختار انصاری) کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ مقدمہ 2001 کے ‘اسری چٹی’ (Usri Chatti) گینگ وار کے واقعہ کے سلسلے میں درج کیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ مختار انصاری کے خلاف غازی پور کے محمد آباد پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

اسری چٹی گینگ وار میں مارے گئے متاثرین میں سے ایک منوج رائے کے والد شیلیندر رائے نے ہفتہ کے روز مختار انصاری کے خلاف 22 سال بعد محمد آباد پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا۔ متوفی منوج رائے بہار کے بکسر ضلع کے راج پور تھانے کے سگراؤ گاؤں کا رہنے والا تھا۔

کیا ہے سارا معاملہ؟

جولائی 2001 میں غازی پور میں یوسف پور قاسم آباد روڈ پر اسری چٹی کے قریب اس وقت کے مئوصدر ایم ایل اے مختار انصاری کے قافلے پر حملہ کیا گیا۔ انکاؤنٹر کے دوران منوج رائے نامی شخص کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ زخمیوں میں سے ایک بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا اور نو زخمی ہوگئے۔ پانچ بار کے سابق ایم ایل اے مختار انصاری( 59)فی الحال یوپی کی بندہ جیل میں بند ہیں۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد انہیں 7 اپریل کو پنجاب کی ایک جیل سے بندہ جیل لایا گیا تھا۔
مختار انصاری پر کئی مجرمانہ مقدمات درج ہیں

ریاستی حکومت نے عدالت میں کہا تھا، “انصاری کی مجرمانہ تاریخ طویل ہے، اس کے خلاف 58 مجرمانہ مقدمات ہیں، وہ گینگ کا سرغنہ ہے اور جرم سنگین نوعیت کا ہے۔ ایک خوفناک مجرم کو اعلیٰ درجہ نہیں دیا جا سکتا۔ ماتحت عدالت نے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا ہے اور اعلیٰ گریڈ دینے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت کے پاس ایسا حکم دینے کا کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے۔

 -بھارت ایکسپریس