یوپی کیڈر کے سابق آئی پی ایس آفیسر بی پی سنگھ کی فائل فوٹو
بنگلورو/لکھنؤ: 1964 بیچ کے یوپی کیڈر کے مشہور آئی پی ایس افسر بھرت پرساد سنگھ (بی پی سنگھ) کا پیر کی سہ پہر بنگلورو میں 83 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ ان کی آخری رسومات آج بنگلورو میں ہی ادا کی گئی ہے۔ بہار کے مونگیر ضلع کے بی پی سنگھ کو ان کی بہادری اور شاندار پولیسنگ کے لیے یاد کیا جاتا ہے۔ وہ تقریباً 7 سال تک گورکھپور کے ڈی آئی جی بھی رہے جہاں انہیں ان کے مثالی کام کے لیے آج بھی یاد کیا جاتا ہے۔ ڈی جی ریلوے۔رپورٹ کے مطابق، بی پی سنگھ نے اتر پردیش کے چمبل علاقے میں تمام ڈاکوؤں کو ختم کرنے کے لیے بہت سا کریڈٹ اور تعریفیں حاصل کیں۔انہوں نے اپنی شاندار کارکردگی اور انوکھی پلاننگ کے ساتھ چمبل کے ڈاکووں کو اس انداز میں کیفر کردار تک پہنچایا کہ نہ صرف چمبل کے ڈاکو بلکہ مقامی آبادی بھی انہیں آج بھی یاد کرتی ہے۔
واضح رہے کہ مرحوم بی پی سنگھ یوپی کے کئی بڑے اضلاع میں ایس ایس پی کی اہم ذمہ داری بھی نبھا چکے تھے۔ انہوں نے وارانسی ، آگرہ اور علی گڑھ جیسے اہم اضلاع کے ایس ایس پی کے طور پر انہوں نے اپنی ذمہ داری بخوبی نبھائی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی ان اضلاع میں لوگ انہیں اچھے لفظوں کے ساتھ یاد رکھتے ہیں ۔ آپ کے بتادیں کہ ایس ایس پی کے علاوہ انہوں نے ڈی آئی جی کے بطور بھی کام کیا ہے۔ سابق آئی پی ایس افسر مرحوم بی پی سنگھ قریب سات سال تک گورکھپور کے ڈی آئی جی رہے ہیں جہاں کے لوگ آج بھی ان کو ان کے کارناموں کی وجہ سے بخوبی یاد رکھتے ہیں ۔ ڈی آئی جی گورکھپور کے بعد وہ الہ آباد زون کے آئی جی بنائے گئے اس کے ساتھ ہی ڈی جی پی اے سی اور ڈی جی ریلوے کی بھی انہوں نے زمہ داری سنبھالی۔ ان کے وارثین میں دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ ایک بیٹا راکیش سنگھ جو 1989 بیچ کے کرناٹک کیڈر کے سینئر آئی اے ایس افسر بھی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔