Bharat Express

Tremendous increase in tiger deaths in UK forests: اتراکھنڈ کے جنگلات میں شیروں کی اموات میں بے تحاشہ اضافہ، جانئے حتمی تعداد

اتراکھنڈ میں پچھلے چھ مہینوں میں (جنوری سے)16  شیروں کی موت ہو چکی ہے۔ اموات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزارت ماحولیات نے ریاست سے اموات کی وجوہات اور اس پر قابو پانے کے لیے حکومت کی جانب سے کی گئی کارروائی کے بارے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔

 Tremendous increase in tiger deaths in UK forests: اتراکھنڈ میں پچھلے چھ مہینوں میں (جنوری سے)16  شیروں کی موت ہو چکی ہے۔ اموات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزارت ماحولیات نے ریاست سے اموات کی وجوہات اور اس پر قابو پانے کے لیے حکومت کی جانب سے کی گئی کارروائی کے بارے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ حالیہ  ٹائیگر شماری کے مطابق ریاست میں اس وقت 420 سے زیادہ شیر ہیں۔ صرف کاربیٹ ٹائیگر ریزرو کے علاقے میں 250 شیر ہیں۔

گزشتہ 6 ماہ میں 12 بڑی بّلیوں کی موت

اتراکھنڈ کے محکمہ جنگلات کے چیف وائلڈ لائف وارڈن سمیر سنہا نے تصدیق کی کہ وزارت ماحولیات نے شیروں کی موت کے معاملے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ تاہم اس نے بڑی بلیوں کی اموات کی تعداد بتانے سے انکار کر دیا۔ نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی کی ویب سائٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ریاست میں جنوری سے اب تک 12 بڑی بلیاں مر چکی ہیں جبکہ محکمہ جنگلات کے حکام نے بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں چار اور بلیوں کی موت ہوئی ہے۔ سمیر سنہا نے مزید کہا کہ ہمیں پہلے ہی کچھ جگہوں سے رپورٹ مل چکی ہے جبکہ دیگر کا انتظار ہے۔ حتمی رپورٹ جلد از جلد وزارت کے ساتھ شیئر کی جائے گی۔

انسانوں کی بستی  میں جانے کو مجبور ہے شیر

محکمہ جنگلات کے اہلکار ان اموات کی وجہ بڑی بلیوں کے درمیان علاقائی لڑائی کو قرار دے رہے ہیں۔  محکمہ جنگلات کا کہنا ہے کہ ریاست میں شیر سمیت جنگلی جانوروں کی اموات کی ایک بڑی وجہ حادثات بھی ہیں۔ تعمیراتی اور ترقیاتی سرگرمیوں میں  لاپرواہی کی وجہ سے جانوروں کا سکڑتا ہوا مسکن شیروں کو انسانی آبادی کی طرف لے جا رہا ہے۔ یہ بھی ایک وجہ ہے کہ پہاڑی علاقوں کے دیہاتوں میں شیر دیکھے جا رہے ہیں۔نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، اتراکھنڈ میں سال 2022 میں کل چھ شیروں کی موت ہوئی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔