دہلی سے لے کر یوپی بہار تک بدلے گا موسم کا انداز،بارش کی بھی امید
Weather Patternدہلی سمیت پورے شمالی ہندوستان میں کڑاکے کی ٹھنڈ اور کہرے کی وجہ سے بادل چھائیں رہنے کی امید ہے۔ ہلکی بارش ہونے کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب سے لے کر ہریانہ ،دہلی، اترپردیش اور بہار تک گھنے کہرے کی چادر چھائی رہے گی۔
جمعرات کو دہلی میں ابر آلود آسمان اور ہلکی بارش کے امکانات ہونے کی امید ہے ۔ تاہم شہر میں کم سے کم درجہ حرارت نو ڈگری سیلسیس تک بڑھ سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ برف سے ڈھکے پہاڑوں سے آنے والی ٹھنڈی ہوائیں شمال مغربی ہواؤں کی وجہ سے شمال مغربی ہندوستان کے میدانی علاقوں میں سردی کی لہر کو مزید بڑھا سکتیں ہیں ۔
دہلی میں کہرے اور دھند کی وجہ سے حد نگاہ 50 میٹر رہ گئی۔ سڑک، ریل اور ہوائی ٹریفک متاثر ہوا۔ آئی ایم ڈی کے ایک اہلکار نے کہا کہ پنجاب سے لے کر ہریانہ، دہلی، اتر پردیش اور بہار تک گھنی دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔
آئی ایم ڈی کے مطابق، دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب پالم میں حدنگاہ 50 میٹر ریکارڈ کی گئی۔ قومی دارالحکومت کے اہم موسمیاتی مرکز صفدرجنگ میں کم سے کم درجہ حرارت 5.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
ریلوے کے ترجمان نے بتایا کہ دھند کی وجہ سے 95 ٹرینیں تاخیر سے چل رہی ہیں۔دہلی انٹرنیشنل ایئر پورٹ لمیٹڈ نے ٹویٹ کیا، اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کم حدنگاہ میں فلائٹ آپریشن جاری رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کئے جارہئے ہیں۔ مسافروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ پروازوں سے متعلق تازہ ترین معلومات کے لیے متعلقہ ایئر لائنز سے رابطہ کریں۔
آئی ایم ڈی کے اعداد و شمار کے مطابق، دہلی میں 5 جنوری سے 9 جنوری تک شدید سردی کی لہر دیکھنے میں آئی، جو ایک دہائی میں مہینے میں دوسری طویل ترین مدت ہے۔ آئی ایم ڈی کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ اس مہینے میں اب تک 50 گھنٹے سے زیادہ گھنی دھند ریکارڈ کی گئی ہے، جو 2019 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
سموگ کا ہماری صحت پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے۔ سموگ زہریلے ذرات پر مشتمل ہوتا ہے جیسے نائٹروجن آکسائیڈ، غیر مستحکم نامیاتی مرکبات اور سلفر ڈائی آکسائیڈ۔
درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے کئی بیماریوں کا خطرہ ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔ سردی کے موسم ہونے کی وجہ سے نزلہ، زکام، دمہ اور نمونیا جیسی بیماریاں ہونے لگتی ہیں ۔ ایسے میں سردیوں میں اپنی صحت کا خاص خیال رکھنا ضروری ہو جاتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس