دہلی پولیس کی حیرت انگیز کارروائی۔
نئی دہلی: ایک طرف شرپسند عناصر پوری دہلی میں پھیلے ہوئے ہیں اور لوگوں میں خوف کا ماحول پیدا کر رہے ہیں اور امن و امان کو تباہ کر رہے ہیں۔ پولیس قانون کی بالا دستی قائم کرنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ دوسری طرف شراب کے نشے میں دھت 2013 بیچ کے ٹرینی آئی پی ایس راہل بلہارا پر ایک نوجوان کے سر پر شیشے کے گلاس سے مارنے کا الزام سامنے آیا ہے۔
Won’t back down against the relentless bullying from IPS trainee Rahul Balhara(2023 Batch, Tripura Cadre) and @DelhiPolice who is trying to intimidate me into submission using his connections.
After filing a false complaint against my friends who took me to the hospital, the… pic.twitter.com/EEWG4qYOWO
— Vikas Dhayal (@VikasDhayal18) December 8, 2024
معاملہ دارالحکومت دہلی کے کاپاشیرا تھانہ علاقے کے ایک فارم ہاؤس میں منعقد شادی کی تقریب کا ہے۔ وکاس دھیال نام کے ایک نوجوان نے سوشل میڈیا پر الزام لگایا ہے کہ اس معاملے میں اس کی شکایت پر کارروائی کرنے کے بجائے دہلی پولیس کے SHO نے اسے پوچھ گچھ کے لیے پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کا نوٹس تھما دیا۔
Till 8:00 PM, 8th December and they were still threatening my friends who appeared for UPSC Mains(one of them is in State Civil Service this year.
Manipulating the parents into believing that these fake complaints will be enough to end their dreams to be part of the esteemed… pic.twitter.com/T87YI7O1yX
— Vikas Dhayal (@VikasDhayal18) December 8, 2024
وکاس دھیال نے سوشل میڈیا ایکس پر کہا، ’’پولیس نے میری شکایت پر آئی پی ایس ٹرینی راہل بلہارا کے جان لیوا حملے پر کوئی کارروائی نہیں کی، جو cctv پر واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے۔ لیکن، اب ٹویٹر پوسٹ کے بعد، ’سیدھی‘ دہلی پولیس نے میرے خلاف شکایت درج کی ہے، جبکہ میں نے کسی پر انگلی نہیں اٹھائی۔‘‘
The police didn’t take any action on my complaint on a life threatening attack by IPS trainee Rahul Balhara, visible on cctv clearly.
But, now after the twitter post, the “upright” Delhi Police lodged a complaint against me, when I didn’t lay a finger anyone.
God Bless… pic.twitter.com/b2MruX0qMU
— Vikas Dhayal (@VikasDhayal18) December 7, 2024
حیرت انگیز پولیس ایکشن
نہ بدمعاش جینے دے رہے ہیں اور نہ ہی وردی میں نشے میں دھت افسر! اور بڑے صاحب کو کسی چیز سے سروکار نہیں! بھاڑ میں جائے عوام اور بھاڑ میں جائے بڑھتے جرائم پر ناراضگی کا اظہار کرنے والے حضور۔
بھارت ایکسپریس۔