مکیش امبانی کی اہلیہ اور ریلائنس فاؤنڈیشن کی بانی اور چیئرپرسن نیتا امبانی نے ملک کے پہلے ‘سودیش اسٹور’ کا افتتاح کیا ہے۔ ریلائنس نے یہ اسٹور حیدرآباد، تلنگانہ میں کھولا ہے۔ اس کے ذریعے ریلائنس انڈسٹریز ملک میں دستکاروں اور کاریگروں کی مدد کرنا چاہتی ہے۔ ریلائنس کا مقصد ملک کی برسوں پرانی دستکاری کو عالمی سطح پر لے جانا ہے۔ اس کے لیے ریلائنس کاریگروں کو ایک مضبوط پلیٹ فارم مہیا کرنا چاہتی ہے۔ کمپنی اپنے ‘سودیش اسٹور’ میں کاریگروں کے روایتی دستکاری اور ان کے سامان کو فروخت کے لیے رکھے گی، تاکہ ان کی مدد کی جا سکے۔
پہلے ‘سودیش اسٹور’ کے افتتاح کے موقع پر، نیتا امبانی نے کہا کہ اس کے ذریعے ریلائنس ہندوستانی دستکاری کو بچانے اور اسے فروغ دینے کے لیے ایک شائستہ پہل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
میک ان انڈیا کو بھی فروغ ملے گا۔
ریلائنس فاؤنڈیشن کے بانی نے مزید کہا کہ اس سے میک ان انڈیا کو بھی فروغ ملے گا۔ نیتا امبانی کے مطابق سودیش اسٹور کی مدد سے لاکھوں کاریگروں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کیا جائے گا، جس سے ان کی مالی مدد ہوگی۔ وہ پہلے سے زیادہ کما سکے گا۔ نیتا نے کہا کہ دستکاری ہندوستان کی پہچان ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ اسے عالمی سطح پر پہچانا جائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی دستکاری کو بین الاقوامی سطح پر پہچان دلانے کے لیے ہم ان اسٹورز کو یورپ اور امریکہ میں بھی وسعت دیں گے۔
سودیش اسٹور 20 ہزار مربع فٹ پر پھیلا ہوا ہے۔
کاریگروں کی مدد کے لیے کھولا گیا یہ سودیش اسٹور کل 20 ہزار مربع فٹ پر پھیلا ہوا ہے۔ اس سٹور میں کرافٹ آئٹمز کے علاوہ کھانے پینے کی اشیاء بھی دستیاب ہوں گی۔ اس کے علاوہ کپڑے خریدنے کا آپشن بھی ہوگا۔ ریلائنس نے اس اسٹور میں سامان پر اسکینر بھی لگایا ہے۔ جس کے صارف کو اسکین اینڈ نو کی سہولت ملتی ہے۔ اس کی مدد سے آپ دستکاری سے متعلق تمام معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
کاریگروں کی مدد کے لیے، ممبئی میں NIMAC، نیتا مکیش امبانی کلچرل سینٹر میں ایک مقامی زون بھی بنایا گیا ہے۔ اس میں ہندوستانی دستکاری سے متعلق اشیاء رکھی گئی ہیں۔ یہاں سے گاہک جو سامان خریدتے ہیں اس کی پوری رقم کاریگروں کو ہی جاتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔