Nitish Kumar: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے منگل کے روز وزیر تعلیم ڈاکٹر چندر شیکھر کے ذریعہ رام چرت مانس کے بارے میں توہین آمیز بیان پر اپنا رد عمل دیا ہے۔ جس میں انہوں نے کہا کہ مذہب کے بارے میں کسی کو بھی مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔نتیش کمار سے صحافیوں نے وزیر تعلیم کے رام چرت مانس پر دیے گئے بیان پر تنازعہ سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ کہاں تنازعہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان سب معاملات میں کوئی تنازعہ نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی انسان جو مذہب ماننے والا ہو، ایسے معاملہ میں کسی بھی طرح سے مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ بہار کے وزیر تعلیم ڈاکٹر چندر شیکھر نے نالندہ اوپن یونیورسٹی کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ہندوؤں کے صحیفے رام چریت مانس کو نفرت کو ہوا دینے والا قرار دیا تھا۔ جس کے بعد وزیر تعلیم کے اس بیان پر ملک بھر میں تنقید ہو رہی ہے۔
“हम लोग सभी धर्मों का सम्मान करते हैं…”, रामचरितमानस पर बिहार के शिक्षामंत्री के विवादित बयान पर बोले #NitishKumar pic.twitter.com/OUsAZ4B97M
— NDTV India (@ndtvindia) January 17, 2023
بہار میں اس بیان کو لے کر اپوزیشن بی جے پی وزیر تعلیم سے معافی مانگنے اور انہیں کابینہ سے ہٹانے کے مطالبے پر اٹل ہے، وہیں عظیم اتحاد کا حصہ جے ڈی یو بھی اس بیان کو غلط قرار دے رہی ہے۔
منو اسمرتی اور رام چرت مانس نفرت پھیلانے والی کتابیں – چندر شیکھر
تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تحریریں مختلف ادوار میں نفرت پھیلانے والی ہیں۔ چندر شیکھر نے کہا کہ ایک دور میں منو اسمرتی، دوسرے دور میں رام چرت مانس اور تیسرے دور میں گولولکر کے ‘بنچ آف تھوٹس’ نے نفرت پھیلانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ”وہ ملک اور معاشرے میں نفرت پھیلاتے ہیں۔ نفرت سے ملک عظیم نہیں بنتا، ملک جب بھی عظیم بنے گا محبت سے ہی بنے گا۔
-بھارت ایکسپریس