Bharat Express

Punjab Assembly approves bill for free broadcast of Gurbani: پنجاب اسمبلی نے گربانی کی مفت نشریات کے بل کو منظوری دی

پنجاب سرکار کے وزیر کلدیپ دھالیوال نے سکھ گوردوارہ (ترمیمی) بل 2023 پنجاب اسمبلی میں پیش کیا۔ اس بل کے تحت سکھ گوردوارہ ایکٹ 1925 کے سیکشن 125 میں نیا سیکشن شامل کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

پنجاب میں گربانی کی مفت نشریات کے بل کو منظوری

پنجاب اسمبلی نے گربانی کی مفت نشریات والے  بل کو منظوری دے دی ہے۔ سکھ گوردوارہ (ترمیمی) بل 2023 پنجاب اسمبلی میں پاس ہو گیا ہے۔ اس دوران وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے کہا کہ پی ٹی سی چینل کو اس کی مخالفت سے بعض رہنا چاہیے۔ میں پی ٹی سی کو گربانی چلانے سے نہیں روک رہا۔ میں تو بس اتنا کہہ رہا ہوں کہ باقی چینلوں کو بھی گربانی نشر کرنے کا حق ہونا چاہیے۔

بتاتے چلیں کہ پنجاب سرکار کے وزیر کلدیپ دھالیوال نے سکھ گوردوارہ (ترمیمی) بل 2023 پنجاب اسمبلی میں پیش کیا۔ اس بل کے تحت سکھ گوردوارہ ایکٹ 1925 کے سیکشن 125 میں نیا سیکشن شامل کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس کے تحت شرومنی گوردوارہ منیجر کی ذمہ داری ہوگی کہ گرو کی تعلیمات کو بغیر کسی رخنہ کے سبھی میڈیا پلیٹ فارم پر فری مہیا کرائے۔

بھگونت مان نے کہا کہ گربانی سب کی ہے، لیکن 11 سال سے ایک ہی چینل چلا رہا ہے۔ 21 جولائی کو کنٹریکٹ ختم ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کب کہہ رہا ہوں میرے چینل کو دو؟ میرا تو کوئی چینل ہی نہیں ہے، تو بادل کو دققت کیا ہے۔

سی ایم مان نے مزید کہا کہ اکال تخت نے ایس جی پی سی کو حکم دیا تھا کہ اپنا چینل بناؤ، کیوں نہیں بنایا؟ دھامی صاحب کہہ رہے ہیں کہ فری ٹو ایئر تو پہلے ہی ہے۔ یہ فری ٹو ایئر نہیں ہے اگر ہوتا تو سبھی چینلوں پر پر کیوں نہیں آتی گربانی؟ یہ تو کاپی رائٹ کے تحت آتا ہے۔ صبح شام گربانی دکھانے سے ٹی آر پی بڑھتی ہے اور اسی کی وجہ سے ٹی وی پر ایڈ آتا ہے۔ ایس جی پی سی اپنا کیمرا لگا کر فیڈ مساوی طور پر سبھی کو تقسیم کرے جو بھی گربانی کو نشر کرنا چاہے۔

وہیں سی ایم بھگونت مان نے کہا کہ ایکٹ میں لکھا گیا ہے کہ ہرمندر صاحب سے نشر ہونے والی گربانی آدھے گھنٹے پہلے اور ختم ہونے کے آدھے گھنٹے بعد کوئی ایڈ نہیں چلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک پی ٹی سی سمرن نام سے چینل ہے۔ مجھے خبر ملی ہے کہ اس چینل کو ایس جی پی سی لے لے گی، تاکہ نشریات اس کے پاس رہے۔ میں چاہتا ہوں کہ جو چینل شروع کیا جائے اس پر گربانی نشر ہونا چاہیے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read