کانسٹیبل کو قتل کرنے کے بعد قیدی فرار
رانچی: ہزاری باغ کے شیخ بھکھاری میڈیکل کالج اسپتال میں علاج کے لیے داخل قیدی سیکیورٹی کانسٹیبل کو قتل کرنے کے بعد فرار ہوگیا۔ مقتول کانسٹیبل کا نام چوہان ہیمبرم ہے۔ وہ گرڈیہ ضلع کے پیر ٹانڑ کا رہنے والا تھا۔ فرار ہونے والے قیدی کا نام محمد شاہد انصاری ہے۔ وہ قتل کے ایک مقدمے میں ہزاری باغ کی جے پرکاش نارائن سنٹرل جیل میں بند تھا۔
دھنباد ضلع کے چسنالہ کا رہنے والا ہے شاہد انصاری
قیدی کو 25 جولائی کو ٹانگ میں درد کی شکایت پر میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ یہاں کے ڈاکٹروں نے اسے طبی معائنہ کے لیے RIMS، رانچی بھیجنے کی سفارش کی تھی، لیکن اس سے پہلے ہی اس نے جرم کیا اور فرار ہوگیا۔ شاہد انصاری دھنباد ضلع کے چسنالہ کا رہنے والا بتایا جاتا ہے۔ اس کے خلاف قتل کے علاوہ بھی کئی مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔
سلائن واٹر کے پائپ سے کانسٹیبل کا گلا گھونٹا
بتایا گیا ہے کہ پیر کی صبح اس نے قیدی وارڈ میں سیکورٹی کے لیے تعینات کانسٹیبل کو ورغلا کر اس کی ہتھکڑیاں کھول دیں اور اس کے بعد سلائن واٹر کے پائپ سے کانسٹیبل کا گلا گھونٹا اور ان کے سر پر سلائن والے راڈ سے سے مارا۔ واردات کو انجام دینے کے بعد اس نے قیدی وارڈ کا گیٹ ہتھکڑیاں لگا کر بند کر دیا اور فرار ہو گیا۔ اس کے بعد جب وارڈ بوائے موقع پر پہنچا تو اس نے اسپتال انتظامیہ کو واقعے کی اطلاع دی۔
یہ بھی پڑھیں: راجستھان میں بارش سے حالات خراب، کئی اضلاع میں اسکولوں کی چھٹی، سی ایم بھجن لال نے دی ہدایات
مفرور قیدی کی تلاش میں چھاپہ ماری
پیر کی صبح اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ہزاری باغ کی ڈی سی نینسی سہائے، ایس پی اروند کمار سنگھ، صدر کے ایس ڈی پی او کمار شواشیش اور سینئر پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے۔ ایس پی اروند کمار سنگھ نے کہا کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ مفرور قیدی کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔