Bharat Express

علاقائی

بیگوسرائے لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار گری راج سنگھ نے آسام کے سی ایم ہمنتا بسوا سرما کے بیان کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ اگر 400 سے زیادہ سیٹیں آتی ہیں تو ملک کی وراثت کاشی اور متھرا کی ترقی ہوگی۔

ڈاکٹر راجیشور سنگھ اسی پوسٹ میں مزید لکھتے ہیں کہ “ناری شکتی وندن ایکٹ سے خواتین کو سماجی انصاف ملا، مودی کی ماں کی طاقت کے تحفظ، احترام اور بااختیار بنانے کی ضمانت پوری ہوئی۔

جنوبی ریاست میں پیش آنے والے اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں بس کو آگ میں لپٹا دیکھا جا سکتا ہے۔ تصادم سے لگنے والی آگ اتنی شدید تھی کہ بس اور ٹرک مکمل طور پر جل کر راکھ ہو گئے۔

ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ بس کی پچھلی سیٹ پر ایک جوڑا بیٹھا ہوا ہے۔ جس میں لڑکے کی گرل فرینڈ اس کی گود میں بیٹھی ہے۔ دونوں بس میں ایک دوسرے سے رومانس کرتے نظر آ رہے ہیں۔

پارٹی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ راؤس ایونیو میں اے اے پی کے موجودہ دفتر کو 15 جون تک خالی کرنا ہے۔ اس مدت کے دوران الاٹ کی گئی کسی بھی زمین پر دفتر کی تعمیر کا کام مکمل نہیں کیا جا سکتا۔

نتیش اپنے ہاتھ میں کمل کا نشان پکڑے لوگوں کا استقبال کر رہے تھے تبھی انہیں معلوم ہوا کہ وہ اپنے ہاتھ میں بی جے پی کا انتخابی نشان پکڑے ہوئے ہیں۔ اس کے بعد نتیش کمار نے کچھ دیر کے لیے ہاتھ نیچے کر لیے۔

شیوہر لوک سبھا سیٹ پر گزشتہ تین الیکشن میں بی جے پی کی امیدوار رما دیوی کی جیت ہوئی تھی۔ اور اس بار ان کا ٹکٹ کاٹ کر لولی آنند کو دیا گیا ہےچونکہ یہ سیٹ جے ڈی یو کے کھاتے میں آئی تھی،اس لئے رمادیوی کو ٹکٹ دینا ممکن نہیں تھا اور ویسے بھی رما دیوی پہلے سے ہی ہاتھ کھڑے کرچکی تھی۔

راجیشور سنگھ نے واضح کیا، ’’جب میں رام راجیہ کی بات کرتا ہوں تو یہ تھیوکریٹک ریاست کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ لوگوں میں ذمہ داری اور فرض کے احساس کو فروغ دینے کے بارے میں ہے۔ فرض کے اس احساس کے بغیر، صرف حقوق پر زور دینا رام راجیہ کے حصول کا باعث نہیں بن سکتا۔

بی جے پی کے سنکلپ یاترا کا حوالہ دیتے ہوئے سروجنی نگر ایم ایل اے نے کہا کہ اب مزید 2 کروڑ خواتین کو کروڑ پتی بنایا جائے گا، 3 کروڑ اضافی گھر بنائے جائیں گے۔

سپریم کورٹ مغربی بنگال حکومت کی طرف سے دائر درخواست پر پہلے ہی سوالات اٹھا چکا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ مغربی بنگال حکومت سندیش کھالی معاملے میں کچھ نجی افراد کے مفادات کے تحفظ کے لیے درخواست گزار کے طور پر اس کے سامنے کیوں آئی ہے۔