Bharat Express

Nisha Solanki, a student of Haryana Agricultural University, became the first certified drone pilot of Haryana: ہریانہ زرعی یونیورسٹی کی طالبہ نشا سولنکی ہریانہ کی پہلی سرٹیفائیڈ ڈرون پائلٹ بنی

نشا سولنکی نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن سے ایک تسلیم شدہ ڈرون آپریٹر کے طور پر اپنی تربیت کامیابی کے ساتھ مکمل کی ہے۔

فوٹو کریڈٹ۔نو بھارت ٹائیمس

Nisha Solanki, a student of Haryana Agricultural University, became the first certified drone pilot of Haryana:نشا سولنکی نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن سے ایک تسلیم شدہ ڈرون آپریٹر کے طور پر اپنی تربیت کامیابی کے ساتھ مکمل کی ہے۔  ہریانہ زرعی یونیورسٹی کی طالبہ نشا سولنکی ہریانہ کی پہلی سند یافتہ ڈرون پائلٹ بن گئیں۔

نشا سولنکی ہریانہ کی پہلی سرٹیفائیڈ ڈرون پائلٹ بنیں۔

چوہدری چرن سنگھ ہریانہ زرعی یونیورسٹی کے کالج آف ایگریکلچرل انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کے شعبہ فارم مشینری اینڈ پاور انجینئرنگ کی طالبہ نشا سولنکی ہریانہ کی پہلی سند یافتہ ڈرون پائلٹ بن گئی ہیں۔ انہوں نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن سے ڈرون آپریٹر کی تربیت کامیابی سے مکمل کی ہے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر۔ بی آر کمبوج نے نشا کو اس کامیابی پر مبارکباد دی۔

وائس چانسلر نے کہا کہ زراعت میں ڈرون کی بڑی اہمیت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فصلوں پر غذائی اجزاء، کیڑے مار ادویات اور دیگر کیمیکلز کے ساتھ بیجوں کے چھڑکاؤ کے لیے ڈرون کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس سے محنت، وقت اور پیسے کی بچت ہو سکتی ہے اور کسانوں کو مختلف مہلک زرعی کیمیکلز سے ہونے والے صحت کے خطرات سے بھی بچایا جا سکتا ہے کیونکہ کیمیکلز اور کیڑے مار ادویات سے براہ راست انسانی رابطہ نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایکڑ زمین پر 5 سے 10 منٹ میں ڈرون سےا سپرے کیا جا سکتا ہے۔ اس کی مدد سے فصل کی آسانی سے نگرانی بھی کی جا سکتی ہے، تاکہ کیڑوں کے حملے اور بیماری کا بروقت پتہ لگایا جا سکے اور اس کا علاج کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں۔

The Story Of Premature Aging A Fact, A Disease : وقت سے پہلے بوڑھا ہونے کی کہانی ایک حقیقت، ایک بیماری

ملازمت کی پیشکشیں حاصل کرنا

ڈاکٹر بلدیو ڈوگرا، ڈین، کالج آف ایگریکلچرل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ اس سرٹیفائیڈ ڈرون پائلٹ کورس کرنے کے بعد نشا کو کافی فائدہ ہوا ہے۔ اسے ایوٹیک، ایگری اڑان جیسی کئی کمپنیوں سے نوکری کی پیشکشیں مل رہی ہیں۔

ڈاکٹر وجیا رانی، چیئرپرسن، شعبہ فارم مشینری اور پاور انجینئرنگ نے کہا کہ نشا سولنکی اس وقت ایم ٹیک کی طالبہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ مستقبل میں ڈرون پر پی ایچ ڈی ریسرچ کرنا چاہتی ہیں۔ اس تحقیق کے لیے کسی کو دوسرے پائلٹ پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ اب وہ خود ڈرون اڑانے کے قابل ہو گئی ہیں۔

دوران او ایس ڈی ڈاکٹر اتل ڈھینگرا، میڈیا ایڈوائزر ڈاکٹر سندیپ آریہ اور دیگر افسران موجود تھے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read